مکر می ! پا کستا ن میں ڈو لفن پو لیس فو رس کو غلط نظر سے دیکھا جا تا ہے ۔ شہر یو ں کا ما ننا ہے کہ ہر غلط اور کر پشن زدہ کا مو ں میں ڈولفن پو لیس ملوث ہو تی ہے جو کہ سر ا سر غلط ہے ۔ آج کل ہما ری قو م میں روا ج ہے کہ دو سروں کی پر یشا نی کو ان دیکھا کر دیا جاتا ہے لیکن ڈولفن فورس ہر ایک کے ساتھ پریشانیوں کے حل کے لیے ہمیشہ کھڑی دکھائی دیتی ہے۔ ہمیں اس بات کو ماننا پڑے گا کہ ڈولفن کے جوان ہمیں ہر صورت میں تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ نڈر اور بے باک جوان بغیر کسی مفاد کے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر رات دن گشت کرتے ہیں صرف اور صرف ہمیں ہر پریشانی سے محفوظ رکھنے کے لیے۔ کورونا بیماری نے پوری دنیا کو تگنی کا ناچ نچا رکھا ہے ۔ لوگ صرف گھروں تک محدود رہ گئے ہیں لیکن ہماری فورسز اور ڈولفن پولیس کے جوان اس معاملے میں بھی لوگوں کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر لوگوں تک پہنچاتے ہوئے سر فہرست نظر آتے ہیں۔ ہر حادثے میں بھی نڈر جوان سب سے پہلے دکھائی دیتے ہیں۔ اگر ڈولفن پولیس غلط ہے تو پھر کیوں ہم مشکل در پیش آنے پر ان کو یاد کرتے ہیں؟ کیوں ان سے مدد کی اپیل کرتے ہیں؟ کوئی بھی مصیبت در پیش آنے پر ایک فون کال کرنے سے پانچ منٹ سے بھی کم وقت میں ایک فورس آپ کے پاس پہنچتی ہے اور آپ کی مدد کے لیے آپ کو انصاف دلانے کے لیے کندھے سے کندھا ملا کر چلتی ہے یہ اعزاز بھی ڈولفن پولیس کو حاصل ہے۔ سلام ہے ان مائوں کو جنہوں نے ان شیر جوانوں کو پیدا کیا۔ سلام ہے ان جوانوں کو جو عید والے دن اپنے گھر چھوڑ کر اپنے فرائض سر انجام دیتے دکھائی دیے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ان کے حوصلے پست کرنے کی بجائے ان کے ساتھ تعاون کریں اور ان کے ساتھ دوستی اور محبت کا رشتہ قائم کریں۔ (آفاق احمد، لاہور)