اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت سیاسی وعسکری قیادت نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کے قتل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہجوم کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر اطلاعات فواد چودھری، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف، وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور اعلیٰ عسکری و سول افسران نے شرکت کی۔اعلامیہ کے مطابق اجلاس کے شرکاء نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کے قتل کے ظالمانہ فعل پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے ایک جامع حکمت عملی پر عمل درآمد کیا جائے گا۔اجلاس کے شرکاء نے کہا تمام مجرموں کو سخت سزائیں دی جائیں گی، ملک عدنان کی بہادری اور جرات کی تعریف کرتے ہیں، سری لنکن شہری کے اہل خانہ سے بھی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔عمران خان نے کہا سانحہ سیالکوٹ نے ہمارا سر شرم سے جھکا دیا، ملزمان کو قرار واقعی سزا یقینی بنائی جائے ، آئندہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لئے جامع حکمت عملی بنائی جائے ۔قبل ازیں وزیراعظم سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے ملاقات کی۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی شریک تھے جبکہ اہم وفاقی وزرا بھی موجود تھے ۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے کامیاب جوان سپورٹس ڈرائیو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا سپورٹس باڈیز میں مافیاز کا خاتمہ کردیا، خیبر پختونخوا میں 300 اور پنجاب میں260 گرائونڈز بنا چکے ، ہر یونین کونسل میں کھیلوں کے میدان ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا نئی سپورٹس پالیسی متعارف کرائی گئی ہے ۔وزیراعظم کے زیرصدارت موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق کمیٹی کا بھی اجلاس ہوا۔عمران خان نے ملکی دریائوں کو بچانے کیلئے حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی اور کہا ملک امین اسلم چار ماہ میں مکمل پلان پیش کریں ،پاکستان کی بقاء کیلئے دریا زندگی کا بڑا سورس ہیں، دریائوں کو آلودگی سے بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے ،افسوس اس پر سابقہ حکومتوں نے توجہ نہیں دی۔ اجلاس میں ورلڈ بینک کی پاکستان کو آسان شرائط پر قرض فراہم کرنے کی تجویز بھی منظور کی گئی ۔