مکرمی !آج کل سوشل میڈیا کا استعمال بے حد بڑھ چکا ہے لڑکیاں بھی سوشل میڈیا کا استعمال کررہی ہیں اور اپنی تصاویر بلاخوف و خطر شیئر کرتی ہیں جو کبھی کسی دعوت کی ہوتی ہیں ۔ایسے میں جب ان کے پاس انجان لوگوں کی جانب سے فرینڈ ریکیوسٹ موصول ہونا شروع ہوتی ہیں یا پھر ان بکس میں پیغامات میںتعریفوں کے پل باندھے جاتے ہیںتو وہ پریشانی کا شکار ہوجاتی ہیںانھیں سمجھ نہیں آتا کہ وہ کیا کریں پیغامات کو خارج یا پھر سوشل میڈیا کا استعمال ترک کریں ۔ سوشل میڈیا کے استعمال میں کچھ احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھتے ہوئے خود کو ذہنی کوفت سے بچایا جاسکتا ہے ۔ اکثر لڑکیاں سوشل میڈیا کا استعمال تو شروع کردیتی ہیں مگر اس میں موجود قواعد و ضوابط سے قطعی طور پر لاعلم ہوتی ہیں اس لیے معمولی باتوں پر پریشان ہوجاتی ہیں حتی کہ سوشل میڈیا پر آپ اپنی شناخت کو اس حد تک خفیہ رکھ سکتے ہیں کہ صرف وہ لوگ آپ کو فرینڈ ریکیوسٹ بھیج سکتے ہیں جن کے پاس آپ کی ای میل آئی ڈی یا پھر سیل نمبر موجود ہو ورنہ آپ کو فرینڈ ریکیوسٹ تک نہیں بھیجی جاسکتی اس لیے یہ ضروری ہیں کہ استعمال سے پہلے تمام قواعد و ضوابط سے روشنائی حاصل کی جائے اور پھر استعمال شروع کیا جائے تاکہ کسی کے فقط چند الفاط آپ کو ذہنی کوفت کا شکارنہ کریں۔ میڈیا پر ان کے ہیڈ آفس میں شکایات درج کرانے کے لیے ای میل ایڈریس موجود ہیں اس لیے آپ کسی بھی شخص کے خلاف باآسانی ای میل بھیج کر اس کے خلاف کارروائی کو عملی جامہ پہنا سکتی ہیں اور اپنے ساتھ دیگر لڑکیوں کو محفوظ کراسکتی ہیں۔ (مبشرہ خالد ، کراچی)