لاہور ،کراچی،اسلام آباد( کرائم رپورٹر،سٹاف رپورٹر،خبر نگار خصوصی،نمائندگان ) جمعیت علماء اسلام (ف) کے پلان بی کے تحت اہم ملکی شاہراہوں پر دھرنوں کا سلسلہ بدستورجاری ہے جبکہ لاہور میں بھی پلان بی پرعملدرآمد کرتے ہوئے کارکنوں نے شاہدرہ امامیہ کالونی پھاٹک جی ٹی روڈ پر دھرنادیکر ٹریفک کو مکمل طورپر بند کردیا اور’’ گو عمران گو‘‘کے نعرے لگائے ۔گزشتہ روز امامیہ کالونی کے علاقہ میں جی ٹی روڈ پر حکومت مخالف دھرنے کی قیادت جمعیت علماء اسلام (ف)پنجاب کے ناظم عمومی مولانا صفی اﷲ نے کی ۔دھرنے میں مولانا محب النبی،حافظ غضنفر عزیزاورحافظ نصیر احمد احرار سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ دھرنے میں شریک رہنمائوں اور کارکنوں نے ہاتھوں میں کتبے ،پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر وزیر اعظم عمران خان کے استعفیٰ کے مطالبات درج تھے ۔دھرنے کے نتیجہ میں لاہور شہر آنے اورباہرجانیوالی ٹریفک مکمل طورپر بند ہوگئی جس سے شہر یوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا۔ ایس ایس پی آپریشنز نے امن و امان اور شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے امامیہ کالونی پھاٹک شاہدرہ پر پولیس نفری مامور کر دی۔اس موقع پر1ایس پی، 1ڈی ایس پی، 2انسپکٹر،8 اپر سب آرڈینیٹس اور سو سے زائد جوان تعینات کئے گئے ۔دوپہر دوبجے شروع ہونیوالا دھرنا نمازعشاء کے بعد ختم ہوگیا ۔پلان بی کے تحت کراچی میں حب ریور روڈ پر جے یوآئی (ف) نے پانچویں روز بھی دھرنا دیاجس میں مرکزی نائب امیر مولانا غلام قادر قاسمی ، مرکزی سالار انجینئر عبدالرزاق عابد لاکھو اور دیگر نے شرکت کی ۔ دھرنے کے باعث حب ریور روڈ پرٹریفک جام ہونے سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔اس موقع پر مقررین نے قراردیا کہ ناکام حکومت کے خاتمہ تک احتجاج جاری رہیگا۔مولانا عمرصادق نے اعلان کیا کہ جے یوآئے کے علامہ ڈاکٹرخالد محمود سومرو کے یوم شہادت پر28نومبر کوسکھرمیں شہیدالاسلام کانفرنس ہو گی ۔ ڈیرہ غازیخان میں بھی تونسہ بائی پاس پر دھرنا دے کرانڈس ہائی وے کو بلاک کیا گیا جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ ضلعی امیرمولانا اقبال رشید کی قیادت میں احتجاجی دھرنے کے شرکاگو عمران گو اور قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن کے حق میں نعرے لگاتے رہے ، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔جیکب آباد میں جے یوآئی کی جانب سے سندھ بلوچستان کے سرحدی مقام زیروپوائنٹ پر چھٹے روزبھی دھرناجاری رہا جبکہ نئے انتخابات کرانے ،امریکہ سے عافیہ صدیقی کی آزادی،کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے سمیت دیگر قراردادیں منظور کی گئیں۔ علامہ راشد محمود سومرو نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جعلی حکومت کے خاتمے تک جدوجہدجاری رہیگی،اب داڑھی اور پگڑی والے ووٹ کے ذریعے ملک پر حکمرانی کرینگے ۔ پی ٹی آئی کے وزراء بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ دھرنوں میں ایمبولینس، پبلک ٹرانسپورٹ، سکولوں کی گاڑیوں کو نہیں روکا جا رہا ۔ دوسری جانب گاڑیوں کے ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ کئی دنوں سے دھرنے کی وجہ سے خوار ہو رہے ہیں،حکومت دھرنے کو ختم کرانے کیلئے اقدامات کرے ۔سندھ بلوچستان کی سرحد پر جاری دھرنے میں جے یوآئی کارکنوں اور عوام کی بڑی تعداد موجود ہے ۔ دھرنے کی وجہ سے شاہراہ کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ ادھر ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی کا اجلاس آج شام پانچ بجے اسلام آباد میں طلب کرلیا گیا ہے ۔کنوینررہبرکمیٹی اکرم درانی کے زیر صدارت میں اجلاس میں جے یوآئی(ف) کے پلان بی پر اعتماد میں لیا جائیگا اور ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر مشترکہ حکمت عملی پر مشاورت ہوگی۔