پنجاب میں کورونا ویکسین لگوائے بغیر ہی ویکسینیشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔بعض لوگ ویکسینیشن مراکز کے کائونٹرز سے رجسٹریشن کرانے کے بعد ویکسین لگوائے بغیر ہی گھروں کو لوٹ جاتے ہیں کیونکہ رجسٹریشن کے بعد ایسے لوگوں کا ڈیٹا بھی ’’نیشنل ایمونائزیشن سسٹم‘‘ کے پورٹل پر اَپ لوڈ ہو جاتا ہے۔ویکسینیشن مراکز کی یہ صورتحال محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے ویکسینیشن نظام میں نقائص کی واضح نشاندہی کر رہی ہے۔اس وقت ملک میں بڑی تعداد میں لوگ کورونا کی چوتھی لہر کا شکار ہو رہے ہیں جس میں ہر جوان اور بزرگ کی ویکسینیشن ضروری ہے۔ویکسینیشن کرائے بغیر سرٹیفکیٹ کے حصول کی کوشش یا خود کو رجسٹرڈ کروا کر ویکسین لگوائے بغیر گھروں کو لوٹ جانے کا رجحان انتہائی خطرناک ہے۔جس سے وبا کو کم کرنے کی تمام کوشش بے سود ثابت ہو سکتی ہیں‘اگرچہ محکمہ نے موجودہ صورتحال میں ویکسینیشن مراکز میں آنے والوں کے لئے سٹیمپ کارڈ کا اجرا اور بعض دوسرے ایس او پیز بھی جاری کئے ہیں تاہم ضرورت اس امر کی ہے مراکز کے عملہ کو اس سلسلہ میں مکمل تربیت دی جائے کہ وہ مراکز میں آنیوالے کسی بھی فرد کو و یکسین لگوائے بغیر جانے نہ دیں۔شہریوں کو بھی چاہیے کہ وہ ویکسینیشن کے بغیر سرٹیفکیٹ کے حصول کی کوششیں نہ کریں کیونکہ کبوتر کے بلی کو دیکھ کر آنکھیں بند کر لینے سے خطرہ ٹلا نہیں کرتا۔ اس لئے ویکسینیشن حکومتی طریقہ کار کے مطابق ہی کرائی جائے تاکہ وبا پرقابو پایا جا سکے۔