لاہور(وقائع نگار؍ مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان ابھی کورونا کیخلاف بڑی جنگ لڑ رہا ہے ، مشکل وقت میں کام کرنے پر قوم کو ڈاکٹرز، نرسزاور پیرا میڈیکل سٹاف پر فخر ہے ، آنے والے دو مہینوں میں کورونا کے حوالے سے بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے ، ریفارمز کے ذریعے ہسپتالوں میں بہتری لا رہے ہیں تاکہ غریب اور امیر کا یکساں علاج ہو سکے ، نیا ہسپتال 3 سالوں میں بن جاتا ہے لیکن پرانے ہسپتالوں کو ٹھیک کرنا مشکل کام ہے ،پہلی دفعہ ملک میں میرٹ پر احتساب ہو رہا ہے جبکہ چھوٹے چھوٹے مافیا تبدیلی آنے نہیں دے رہے ، بہت جلد خیبرپختونخوا کی طرز پر پنجاب کے ہر شہری کو صحت انصاف کارڈ فراہم کر دیں گے ، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں ترامیم کرکے فارما انڈسٹری کی مدد کرنے جارہے ہیں،معمولی کھانسی پر لندن جانیوالوں کو کیا خبر کہ پاکستان کے ہسپتالوں کا کیا حال ہے ، تمام جیب کترے ایک سٹیج پر کھڑے ہو کر شور مچا رہے ہیں، تمام چوروں کا احتساب ہو گا، اب ان سے کسی صورت بلیک میل نہیں ہونگے ، 30 سال سے باریاں لینے والے ڈرے ہوئے ہیں کیونکہ انہوں نے اب جیلوں میں جانا ہے ، نیا پاکستان ایک سوچ ہے جس کیلئے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں، جو نوجوان کامیاب زندگی کیلئے بل گیٹس کی کتاب کا مطالعہ کرتے ہیں، انہیں چاہئے کہ وہ قرآن مجید کا مطالعہ کریں۔ وہ بدھ کے روز ایوان اقبال لاہور میں انصاف ڈاکٹر فورم کے زیر اہتمام منعقدہ کنونشن سے خطاب کر رہے تھے ۔ عمران خان نے کہا تبدیلی کسی سوئچ کا نام نہیں کہ آن کرنے سے نیا پاکستان بن جائے بلکہ اصل زندگی میں محنت کا نام ہے ۔ انہوں نے کہا صوبہ کے پی کے میں 3 سال بعد لوگوں نے کہنا شروع کر دیا کہ تبدیلی کدھر ہے تاہم 5 سال بعد رزلٹ آیا تو کے پی کے کی تاریخ میں پہلی بار کوئی حکومت دوسری بار برسر اقتدار آئی اور دو تہائی اکثریت حاصل کی۔ عمران خان نے کہا آج اجلاس کے دوران صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد سے ہیلتھ کارڈ کے بارے میں بات کی تو وہ بہت گھبرائی ہوئی تھیں، تاہم ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ بہت جلد پنجاب کے ہر شہری کو ہیلتھ کارڈ فراہم کریں گے ۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نے کہا اقتدارکی باریاں لینے والے اکٹھے ہیں مگر خوفزدہ ہیں،نیا پاکستان ایک سوئچ نہیں کہ بٹن دبانے سے بن جائے ،اب ملک میں فیصلہ کن وقت آچکا ہے ۔قبل ازیں وزیراعظم کے زیرصدارت پنجاب میں ہیلتھ کارڈکے اجراپراجلاس ہوا۔اجلاس میں خواجہ سرا،نابینا،معذورافرادکوہیلتھ کارڈجاری کرنے کی تجویزپیش کی گئی۔وزیراعظم نے تجاویز پرجلد عملد رآمد کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بھی ملاقات کی جس میں مختلف امور پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم کے زیرصدارت پنجاب میں صنعتی ترقی سے متعلق بھی اجلاس ہوا جس میں وزیراعلی عثمان بزدار،وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان،چیف سیکرٹری پنجاب اوردیگرحکام شریک ہوئے ۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ سرمایہ کاروں کوہرممکن سہولیات فراہم کی جائیں۔مزیدبرآں وزیر اعظم کے زیرصدارت پنجاب میں بلدیاتی سطح پر ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اجلاس ہوا۔وزیراعظم کو تحصیل، ضلع اور دیہات میں بنیادی مسائل کے حل کیلئے تجویز کردہ منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے کہاسیوریج،پبلک پارکس اور واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے منصوبوں پر توجہ دی جائے ۔وزیر اعظم سے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بھی ملے ۔ راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور بینک آف پنجاب کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے ۔بعدازاں وزیراعظم اپنا ایک روزہ دورہ لاہور مکمل کرکے واپس اسلام آباد چلے گئے ۔