اسلام آباد( سپیشل رپورٹر ،خصوصی نیوز رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوزایجنسیاں )وزیر اعظم عمران خان نے دھرنے کے معاملات پر مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی سے کہا ہے کہ استعفے کا مطالبہ غیر آئینی ہے ، سنجیدہ مذاکرات ہونے چاہئیں۔حکومتی ٹیم نے وزیراعظم سے اہم ملاقات کی جس میں انہیں مذاکراتی کوششوں پر بریف کیا گیا۔چودھری پرویز الہٰی نے مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقاتوں سے متعلق آگاہ کیا۔اس اہم ملاقات میں وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ اور بابر اعوان کو قانونی اور آئینی مشاورت کیلئے بلایا گیا تھا۔ وزیر داخلہ نے حکومتی حکمت عملی اور انتظامی اقدامات سے آگاہ کیا۔ حکومتی ٹیم نے وزیراعظم کو بریف کیا اپوزیشن کا احتجاج جمہوری حق ہے ، حکومت کو اس سے خطرہ نہیں۔ خطرہ ہوتا تو دھرنے والوں کو اسلام آباد نہ آنے دیا جاتا۔ وزیراعظم نے کمیٹی کو اعجاز شاہ اور بابر اعوان کیساتھ مزید مشاورت کی ہدایت کی۔ وزیراعظم کی زیر صدارت پارٹی ترجمانوں کا بھی اجلاس ہوا جس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ پارٹی ترجمانوں نے وزیراعظم کو اپوزیشن کے دھرنے سے متعلق بریفنگ دی جبکہ کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب سے متعلق بھی بات چیت کی گئی۔آزادی مارچ سے متعلق معاملات مذاکراتی کمیٹی دیکھ رہی ہے ۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ مذاکرات کے دوران سخت بیانات دینے سے گریز کیا جائے ۔معیشت مستحکم ہورہی ہے ، اپنے منشور پر عملدرآمد کی جانب بڑھ رہے ہیں۔دریں اثنا ء وزیر اعظم نے عوام کو اشیائے ضروریہ کی کم قیمت پر فراہمی یقینی بنانے کیلئے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے 6 ارب روپے فوری یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کو فراہم کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔ اس سے آٹا، گھی، چینی،چاول اور دالوں کی قیمتوں میں واضح کمی آئے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعظم آفس میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی لانے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔وزیرِ اعظم کو بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی موجودہ صورتحال اور ان میں کمی لانے کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی گئی ۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا حکومت کی جانب سے فنڈز کی فوری فراہمی سے بیس کلو آٹے کا تھیلا 132روپے ، چینی 9روپے ، گھی 30روپے ، چاول 20روپے اوردالیں 15روپے فی کلو تک کمی سے عوام کو فراہم کی جائیں گی۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ یوٹیلیٹی سٹورزسے کرپشن کے مکمل خاتے کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جائے ۔وزیرِ اعظم نے کہا عوام کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ معیشت کی صورتحال کے پیش نظر حکومت نے مشکل فیصلے کیے ۔ ان فیصلوں کی وجہ سے آج معیشت میں استحکام ہے اور اقتصادی اعشاریے بہتری ظاہر کر رہے ہیں۔ آئندہ دنوں میں اس میں مزید بہتری آئے گی۔ وزیرِ مواصلات مراد سعید نے بتایا4ہزار یوٹیلیٹی سٹورز کے نیٹ ورک کے علاوہ ملک بھر میں پھیلے 800 پوسٹ آفسز کو بھی اشیائے ضروریہ کی فراہمی کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ بہت جلد پاکستان پوسٹ آفس کی جانب سے اشیاء ضروریہ کی گھروں تک فراہمی کیلئے ہوم ڈلیوری سروس بھی شروع کر دی جائے گی۔ وزیرِ اعظم نے کہاہے سمگلنگ کا ناسورملکی معیشت کیلئے زہر قاتل ہے ۔ سمگلنگ کی موثر روک تھام حکومت کی ترجیح ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعظم آفس میں سرحدی علاقوں میں ٹریڈ مارکیٹس کے قیام کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وزیرِ اعظم کو سرحدی علاقوں خصوصاً مغربی سرحدوں پر سمگلنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات اور سرحدی علاقوں کی عوام کو روزگار کے متبادل ذرائع فراہم کرنے کی غرض سے ٹریڈ مارکیٹس کے قیام کی تجاویز کے حوالے سے لائحہ عمل پیش کیا گیا۔وزیرِ اعظم نے کہا سرحدی علاقوں کے عوام کو روزگارکیلئے متبادل ذرائع کی فراہمی کیلئے ٹریڈ مارکیٹس کے قیام کی تجویز قابل تحسین ہے جس سے نہ صرف ان علاقوں میں معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی بلکہ نوجوانوں کو کاروبارکے مواقع میسر آئیں گے ۔ وزیرِ اعظم نے کہا خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں ٹریڈ مارکیٹس کے قیام کی تجاویز کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے تاکہ ان پر باقاعدہ کام کا آغاز کر دیا جائے ۔ وزیراعظم عمران خان سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی وزیراعظم آفس میں ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔