"یہ سب غلط ہے۔۔ بالکل غلط ہے مجھے یہاں نہیں ہونا چاہئے تھا۔۔ مجھے بحر اٹلانٹک کی دوسری طرف اپنے سکول میں ہونا چاہئے تھا۔ آپ نے میرے بچپن کے خواب چرا لئے۔ آپ کو یہ کرنے کی جرأت کیسے ہوئی۔۔ لوگ مر رہے ہیں ، ایکو سسٹم تباہ ہو رہا ہے۔۔ہم ایک عالمی اجتماعی تباہی کے دہانے پر ہیں۔ اور اپ یہاں معاشی ترقی کی خوشنما کہانیاں سنا رہے ہیں۔۔ آپ کی یہ جرأت !!!" اس لڑکی کی عمر ستمبر 2019 میں صرف 16 سال تھی جب اس نے ان الفاظ میں اقوام متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس میں شریک عالمی رہنماوں کو مخاطب کرتے ہوئے ان اپنی تقریر شروع کی جس کا اختتام اس نے ان الفاظ پر کیا " آپ ہمیں مایوس کر رہے ہیں۔۔ لیکن نئی نسل آپ کی غداری کو سمجھ رہی ہے۔۔۔ ہماری نسل کی نظریں آپ پر ہیں۔۔ اگر آپ ہماری امیدوں پر پورے نہ اترے تو ہم آپ کو معاف نہیں کریں گے۔۔دنیا جاگ رہی۔۔۔۔ آپ کو اچھا لگے یا ناگوار گزرے۔۔۔تبدیلی آ رہی ہے" سویڈن سے آنے والی اس لڑکی جو 2003 میں پیدا ہوئی ، کا نام گریٹا تھانبے(Greta Thunburg ) ہے۔ اس نے آٹھ سال کی عمر میں ایک ویڈیو دیکھی جس میں بتا یا گیا کہ ماحولیاتی تبدیلیاں اور عالمی اضافہ حرارت ہماری آئندہ نسلوں کے لئے کتنا خطرناک ہے۔ اگلے تین سال اس نے اس پر مزید سائنسی معلومات جمع کیں تو اس کی ذندگی کا سکون تباہ ہو گیا۔ اس کی راتوں کی نیندیں اڑگئیں۔ اس نے کھانا پینا چھوڑ دیا۔ پھر اس نے سوچنا شروع کر دیا کہ اس بارے میں کچھ کرنا چاہیے۔ اس نے اس جہاد کو اپنے گھر سے شروع کیا والدین کو مجبور کیا یہ وہ جانوروں کا گوشت چھوڑ دیں۔ پٹرول اور ڈیزل کا استعمال ترک کردیں اور ہوائی جہاز کے ذریعے سفر کرنا چھوڑ دیں۔ والدین نے چار و ناچار بچی کی خوشی کیلئے اپنا طرز ذندگی بدل لیا۔ اس نے پھر موسمیاتی تبدیلیوں کے موضوع پر ایک مضمون لکھا جس کی اشاعت کے بعد اس کا رابطہ موسمیاتی تبدیلیوں کیخلاف کام کرنیوالے مقامی رضاکاروں سے ہوا۔ گریٹا نے ان کی میٹنگز میں جانا شروع کردیا۔ ایک میٹنگ میں اس نے تجویز دی کہ ہمیں سکول کی کلاس سے بائیکاٹ کرکے سڑکوں پر احتجاج کرنا چاہیے جس کا مذاق اڑایا گیا جس نے معصوم اور نازک گریٹا کا دل توڑ دیا۔ ستمبر 2018 کو سوئیڈن کے انتخابات ہونے تھے ان میں جب ماحولیاتی آلودگی کے معاملے پر اس نے بحث سنی تو اس نے سوچا کہ اسے کچھ کرنا ہوگا۔ چنانچہ رضاکاروں کی اجلاس میں اس کی رد کی جانے والی تجویز پر اس نے اکیلے عمل در آمد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ 20 اگست 2018 کو گھر سے سکول کیلئے نکلنے والی پندرہ سالہ گریٹا نے سکول جانے کے بجائے سویڈن کے پارلیمنٹ کے سامنے اکیلے احتجاج کرنا شروع کردیا۔ اس نے ایک پلے کارڈ پر لکھا "سکول سٹرائک فار کلائمنٹ" یعنی "ماحول کیلئے سکول کا بائیکاٹ" اور پارلیمنٹ کے قریب ایک سڑک کے کنارہ یہ پلے کارڈ لیکر بیٹھ گئی اور سامنے چند درجن صفحات ایک کنکر کے نیچے رکھ دیے تاکہ وہ ہوا سے ار نہ جائیں۔ یہ اس کے گھر میں تیار کردہ لیف لٹ تھے جن پر ماحولیات کے بارے میں معلومات درج تھیں۔ دراصل گریٹا کی چند سال قبل آسپرجر سنڈرم کی تشخیص ہوئی تھی یہ ایک لائف لانگ کنڈیشن ہے جس کے حامل لوگ زیادہ میل جول اور گفت و شنید کو بالکل پسند نہیں کرتے اور اپنے معمول میں تبدیلی ان کے لیے بہت ناگوار ہوتی ہے۔ لہذا گریٹا نے بات چیت کے بجائے پلے کارڈ اور لیف لٹ کو ذریعہ اظہار بنایا۔ پورا دن اکیلے بیٹھی رہنے والی گریٹا کو کیا خبر تھی کہ چند ماہ میں اس کو دنیا بھر میں اپنے مقصد کے لئے ہزاروں کے اجتماعات سے خطابات کرنا پڑیں گے۔ اس شام کو گھ آ کر اس نے اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کردیں۔ اگلے دن چند اور بچے اس کے ساتھ شامل ہوگئی۔ ستمبر کے انتخابات کے بعد اس نے اس احتجاج کو ہفتہ وار جمعہ کے دن کر لیا۔ سویڈن کی اس 15 سالہ لڑکی کی شروع کی جانے والی تحریک دیکھتے کی دیکھتے یورپ بھر میں پھیلنے لگی۔ اکتوبر 2018 میں اس کو پولینڈ میں ہونے والی اقوام کے زیر انتظام کانفرنس کے نوجوانوں کے سیشن میں شرکت کی دعوت ملی۔ اس نے اپنے والد کے ساتھ سویڈن سے پولینڈ کا سفر بذریعہ ٹرین کیا وہاں اس کی گئی تقریر انگلش میں تھی جو پوری دنیا میں وائرل ہوئی جس نے گریٹا کو پوری دینا میں ماحولیاتی آلودگی کے خلاف تحریک کا عالمی رہنما بنا دیا۔اس کی تحریک پوری دنیا میں پھیل گئی اور ہرجمعہ کو دینا بھر میں لاکھوں کی تعداد میں بچے اس تحریک میں شامل ہونے لگے۔ اس کو یورپین پارلیمنٹ میں بلوایا گیا۔ اس نے برطانوی ایوان نمائندگان سے خطاب کیا۔ پاپائے روم نے اس کو خصوصی دعوت دے کر ملاقات کے لئے بلایا اور پورپ کے مخلتف ممالک میں اس کو مظاہروں میں شرکت کے لئے بلایا گیا۔ دھن کی پکی اور اپنے مشن سے مخلص گریٹا نے اپنے اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور ہر جگہ بذریعہ ٹرین سفر کیا۔ کیونکہ ہوائی جہاز تمام دیگر ذرائع نقل و حمل کی نسبت بہت ذیادہ ماحولیاتی آلودگی کا باعث بنتے ہیں۔۔ پھر اس کو نیو یارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کے 2019 کے اجلاس میں شرکت کی دعوت ملی۔ یہ گریٹا کے لئے ایک امتحان تھا۔ اقوام میں متحدہ کے اجلاس میں اس کا خطاب اس کے مشن کے لئے بہت اہمیت کا حامل تھا لیکن سویڈن اور امریکہ کے درمیان ایک بہت بڑا سمندر حائل تھا۔ ٹرین کے ذریعے اس کو وہاں جانا ممکن نہیں تھا۔ اس سولہ سالہ گریٹا نے دعوت قبول کر لی لیکن ساتھ یہ فیصلہ بھی کر لیا کہ وہ ہوائی جہاز کے ذریعے چند گھنٹوں میں نہیں بلکہ بحری کشتی کے ذریعے 2 ہفتوں میں سمندر کے راستے نیو یارک جائے گی۔ 3 جنوری 2021 کو گریٹا نے اپنی 18ویں سالگرہ منائی۔ اس کا ماحولیاتی آلودگی کے خلاف جہاد جاری ہے۔ وہ جہاں بولتی ہے بے دھڑک بولتی ہے۔ سیاستدانوں اور عالمی رہنماوں کو آئینہ دکھاتی ہے۔ اس کا یک نکاتی ایجنڈا ہے اور وہ ہے اس زمین کو ماحولیاتی تباہی سے بچانا۔ آسپرجر سنڈرم والی اس 18 سالہ لڑکی کو سینکڑوں عالمی ایوارڈ دئے جا چکے ہیں جن کی تفصیل کا یہ مضمون متحمل نہیں ہو سکتا لیکن وہ بلا شبہ اس وقت دنیا کی موثر ترین افراد کی فہرست میں شامل ہے۔ مجھ سے اگر کوئی پوچھے کہ گریٹا کی اس عظیم کامیابی کا راز کیا ہے تو میرا جواب ہوگا کہ قول و فعل میں مطابقت، اصولوں پر سمجھوتہ کئے بغیر اپنے مقصد کے حصول کے لئے غیر مصالحانہ جدوجہد۔اور یہ کہنے کی ہمت کہ " آپ کی یہ جرأت !!!"۔