اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پنڈورا باکس کھل گیا، 700 سے زائد پاکستانیوں کی آف شور کمپنیاں نکل آئیں۔پنڈوراپیپرز میں وفاقی وزرا شوکت ترین ، مونس الٰہی اور سینیٹر فیصل واوڈاکی آف شورکمپنیاں سامنے آئیں۔وفاقی وزیرصنعت خسرو بختیارکے اہلخانہ کے نام بھی آف شورکمپنی نکلی۔پنجاب کے سینئر وزیر عبدالعلیم خان کی بھی آف شورکمپنی نکل آئی۔پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل میمن کانام بھی پنڈوراپیپرزمیں شامل ہے ۔پنڈوراپیپرزمیں وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی وقارمسعودکے بیٹے کانام بھی شامل ہے ۔ایگزیکٹ کمپنی کے مالک شعیب شیخ کے نام بھی آف شورکمپنی نکل آئی۔رہنما مسلم لیگ (ن) اسحاق ڈارکے بیٹے علی ڈار کانام بھی پنڈوراپیپرزمیں شامل ہے ،پنڈوراپیپرزمیں کچھ ریٹائرڈفوجی افسرا،کچھ بینکاروں،کاروباری شخصیات اور میڈیا مالکان کے نام بھی شامل ہیں۔شوکت ترین کی 4،مونس الٰہی2اور شرجیل میمن کے نام پر3آف شورکمپنیاں ہیں۔پنڈوراپیپرزمیں متعددسابق فوجی افسران کے نام بھی آئے ہیں۔سابق صدرپرویزمشرف کے ملٹری سیکرٹری لیفٹیننٹ جنرل(ر) شفاعت اللہ شاہ کے نام بھی آف شورکمپنی نکل آئی۔ جنرل(ر) شفاعت اللہ شاہ نے آف شورکمپنی کے ذریعے لندن میں ایک مہنگااپارٹمنٹ خریدرکھاہے ،انہوں نے 2007میں سروس کے دوران طلحہ لمیٹڈبنائی اورپراپرٹی خریدی،انکی اہلیہ اوربیٹاڈائریکٹرہیں۔آئی ایس آئی کے سابق ڈی جی برائے انسداددہشتگردی میجرجنرل (ر)نصرت نعیم کے نام بھی آف شورکمپنی نکل آئی۔ میجرجنرل (ر)نصرت نعیم نے 2009میں اپنی ریٹائرمنٹ کے فوری بعداپنے نام آف شورکمپنی رجسٹرڈ کرائی۔لیفٹیننٹ جنرل(ر) افضل مظفرکے بیٹے کے نام بھی آف شورکمپنی نکلی ۔لیفٹیننٹ جنرل (ر)علی قلی خان کی بہن نے آف شور کمپنی کے ذریعے برطانیہ میں جائیدادیں خریدیں۔ سابق ائیرچیف مارشل عباس خٹک کے دو بیٹوں کے نام بھی آف شور کمپنی نکلی ہے جبکہ جنرل(ر)خالد مقبول کے داماداحسن لطیف،علی جہانگیر صدیقی،کرنل (ر) راجہ نادر پرویز،سی ای او ابراج گروپ عارف نقوی،عدنان آفریدی،زہرہ تنویر اہلیہ جنرل (ر) تنویر طاہر، نیشنل بینک کے صدر عارف عثمانی،معروف کاروباری شخصیت طارق شفیع، طارق سعید سہگل کے نام بھی شامل ہیں۔پنڈوراپیپرزمیں غیرملکی رہنمائوں کے نام بھی سامنے آئے ۔چیک ری پبلک اور لبنان کے وزیر اعظم کے نام بھی سامنے آگئے ۔اردن کے بادشاہ شاہ عبد اللہ،قطر کے حکمرانوں ،یوکرین ، کینیا، ایکوا ڈور کے صدور، مراکش کی ملکہ لعل حسنہ بھی شامل ہیں،برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلیئر اور ان کی اہلیہ ،روس کے صدر ولادی میر پیوٹن،آذر بائیجان کے صدر،ری چیک صدر آندریج بابیز، سابق سربراہ آئی ایم ایف ڈومینک سٹراس کی بھی آف شور کمپنیاں ہیں۔پنڈورا پیپرز میں 14موجودہ سربراہان مملکت، 21سابق سربراہان مملکت کے نام شامل ہیں۔ انڈیا کے 6، چین 2، یو اے ای 11، سعودی عرب 5،ترکمانستان 2، قازقستان 8، روس 19، میکسیکو7، وینزویلا8، انگوالا9، نائیجریا 10، سپین 5، مراکش 3، برطانیہ، نادرن آئی لینڈ9، اٹلی 4، یوکرین 38،برازیل کے 9سیاستدانوں کے نام پر آف شور کمپنیاں نکلی ہیں۔بھارت کے سابق کپتان و کرکٹر سچن ٹنڈولکر، انیل امبانی اور معروف گلوکارہ شکیرا بھی آف شور کمپنیوں کی مالک نکلیں۔بی بی سی کے مطابق 35 موجودہ اور سابق عالمی رہنماؤں سمیت تقریباً تین سو ایسے عوامی نمائندے شامل ہیں جن کی آف شور کمپنیاں تھی۔95ہزار آف شور کمپنیوں کے مالکان کا انکشاف ہوا ہے ۔