لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ہم بھارت سے جنگ نہیں چاہتے ہیں بھارت کی طرف سے غیر ذمہ دارانہ بیانات سامنے آتے رہتے ہیں،پروگرام ہوکیارہاہے میں میزبان فیصل عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے وہ کام کرنا ہے جو ہمارے مفاد میں ہوگا۔ عالمی برادری نے کبھی افغانستان میں امن کیلئے کی جانے والی کوششوں کا کریڈٹ نہیں دیا۔ہم جوکرینگے اپنے لئے کرینگے ۔تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پہلی پریس کانفرنس تھی جس میں وہ کافی میچورنظر آئے یہ اچھی تبدیلی ہے ۔حکومتی ترجمانوں کو اپنی کارکردگی بہتر کرنے کی ضرورت ہے سفارتی سطح پر ہم کمزوری دکھاتے ہیں بھارت میں جو ہورہاہے اس کی پاکستان کو بھرپورمذمت کرنی چاہئے وزیراعظم نے تواچھا بیان دیا ہے ۔ وزارت خارجہ کہ ٹرمپ کی ہرزہ سرائی کا بھرپور جواب دیناچاہئے تھا۔ انہوں نے کہاکہ مجھے کسی نے بتایا کہ نوازشریف سے جس شخص نے ملاقات کی اس کا نام ہمایوں جمیل ہے جو پی آئی اے میں پائلٹ تھا لیکن یہ سمجھ نہیں آتا کہ شہباز شریف انہیں گاڑی میں لے جارہے ہیں میرے نزدیک تو وکرم سود کی بات درست نہیں ہے ۔کے پی کے وزیراعلی بھی میڈیا پر کم ہی آتے ہیں لیکن جب وہ میڈیا پر آتے ہیں تو انہونی ہی بات کرتے ہیں۔ان کی فواد چودھری سے کی گئی بات قابل مذمت ہے ۔ پا رلیمانی سیکرٹری برائے صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا کہ اس وقت دو افرادمیں کرونا وائرس کیا تصدیق ہوئی ہے مشتبہ افراد کی تحقیق کے بعد ان کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں ان میں یہ وائرس نہیں ہے پمز میں داخل مریض تیزی سے ٹھیک ہورہے ہیں، عوام کو چاہئے کہ وہ خوف وہراس نہ پھیلائیں کیونکہ اس وائرس کے شکار افراد میں سے 95فیصد ٹھیک ہوجاتے ہیں، اگر عوام تعاون کرے اورنہ گھبرائے تو اس کا مکمل طورپرتدارک کرلیں گے ،عوام ہرتھوڑی دیربعد اپنے ہاتھ دھوئیں کھانسی زکام کے مریض سے دور رہیں ۔