لاہور (نامہ نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے آئین میں 19 اگست کو ہونے والی ترامیم کے نوٹفکیشن کو معطل کر دیا اور پی سی بی 27 اگست تک تحریری جواب طلب کر لیا ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد مبین نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے آئین میں ترامیم کے اقدام کو معطل کرنے کے احکامات جاری کیے ۔جسٹس شاہد مبین نے پیٹیشنر احمد نواز اور منیر احمد کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواستوں میں پی سی بی اور دیگر کو فریق بنایا گیا تھا ۔درخواستگزاروں کے وکیل نے دلائل دیے کہ آئین میں ترمیم کرنے سے پہلے پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اور ان سے مشاورت بھی نہیں کی گئی ۔درخواستوں کے مطابق چیرمین پی سی بی احسان مانی نے بھی اختیارات سے تجاوز کیا ہے لہذا عدالت پی سی بی کے آئین میں ہونے والی ترامیم کو کالعدم قرار دے ۔عدالت نے آئین میں ترامیم کے 19اگست کے نوٹیفیکیشن کے معطل کر دیا۔ آئین میں ترامیم معطل ہونے کے گورننگ بورڈ اراکین بھی بحال ہو گئے ہیں۔لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد ریجنل اور ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کا سٹیٹس بھی بحال ہو گیا ہے ۔ریجن کے صدور اور گورننگ بورڈ اراکین بھی اپنے عہدوں بحال ہو گئے ہیں۔ عدالت نے پی سی بی سے 27اگست کو جواب طلب کرلیا۔