مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت ایکنک کے اجلاس میں قلعہ سیف اللہ میں 4ارب 90کروڑ روپے سے توئیوار‘ بنوزئی سٹوریج ڈیم کی منظوری دیدی گئی ہے۔ جبکہ بارانی علاقوں میں 25ارب 34کروڑ روپے سے کمانڈ ایریا بڑھانے کے پروگرام کی منظوری دی گئی ہے جس سے 2664فارم تالاب تعمیر کئے جائیں گے۔ پاکستان زیر زمین پانی کا استعمال کرنے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے ،جہاں 60سے 70فیصد آبادی بالواسطہ یا بلاواسطہ ضروریات زندگی کے لئے پانی پر انحصار کرتی ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں زیر زمین پانی کی قلت پیدا ہو رہی ہے۔ ماضی میں اس پر حکومت نے توجہ نہیں دی۔ پانی ذخیرہ کرنے کے لئے ڈیم تعمیر نہیں کئے گئے۔بھارت کے ساتھ کیے گئے سندھ طاس معاہدے پر نظرثانی نہیں کی گئی ۔جس کے باعث مسائل پیدا ہوئے ہیں ۔نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ آج ہماری زمینیں بنجر ہو رہی ہیں جبکہ دریائوں میں ریت اڑ رہی ہے۔ موجودہ حکومت نے اقتدار میں آتے ہی ڈیم تعمیر کرنے پر توجہ دی ہے ۔بارانی علاقوں میں پانی ذخیرہ کرنے کے لئے فارم تالاب تعمیر کرنے پر بھی کام شروع کر دیا گیاہے۔ تالاب برساتی پانی کی سٹوریج ‘سولر پمپنگ اور آبپاشی کے لئے استعمال ہونگے۔ توئیوار اور بنوزئی سٹوریج ڈیم میں 95ہزار ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہو گا جس سے 16ہزار 750ایکڑ اراضی سیراب ہو گی۔یہ حکومت پاکستان کا پانی ذخیرہ کرنے کا ہی احسن اقدام ہے۔ اس سے زرعی شعبے میں بہتری آئے گی اور زیر زمین پانی کی صورتحال بھی بہتر ہو جائے گی۔