اسلام آباد میں پاکستان واٹر ایکٹ 2021ء کے تحت بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی دنیا بھر میں آبی وسائل کو متاثر کرنیوالے عوامل میں سے ایک اہم عنصرہے اور موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کیلئے آبی وسائل کے انتظام اور قومی و مقامی سطح پر پانی کے تحفظ کے بہتر نظام کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ پاکستان دنیا کے ان 36ممالک میں شامل ہے جہاں پانی کا سنگین بحران ہے۔ ان میں وہ ممالک بھی شامل ہیں جن میں بہت زیادہ بارشیں نہیں ہوتیں لیکن پاکستان تو ان ممالک میں سے ہے جہاں بارشیں بھی کثرت سے ہوتی ہیں، یہاں زرخیز زمینیں ہیں، گلیشیئرز ہیں اور اسے ہر قسم کے موسموں کی نعمت بھی حاصل ہے لیکن بدقسمتی سے آبی ذخائر نہ ہونے کے باعث سالانہ قریباً 21ارب ڈالر مالیت کا پانی سمندر برد ہو جاتا ہے۔ لہٰذا موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کیلئے ضروری ہے کہ زیادہ سے زیادہ ڈیم اور آبی ذخائر بنائے جائیں تا کہ پانی کی اتنی کثیر تعداد کو ضائع ہونے سے بچا کر چاروں موسموں کی فصلوں کیلئے زیادہ سے زیادہ پانی کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے۔ اس کے لیے قومی سطح پر پانی کے تحفظ اور انتظام یعنی واٹر گورننس کو بہتر بنانا اور پانی کے غیر ضروری استعمال کو روکنے کے لئے قومی سطح پر میڈیا کے ذریعے آگاہی مہم شروع کرنا ضروری ہے