پاکستان اور ایران کے مابین گیس پائپ لائن کا ترمیمی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ نئے معاہدے کے مطابق پاکستان کو 5 سال میں اپنے حصے کا منصوبہ مکمل کرنا ہو گا۔ پاکستان اور ایران کے درمیان معاہدے کے تحت پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو 2015 ء میں مکمل ہونا تھا۔ ابتدائی معاہدے میں اس منصوبے میں بھارت بھی شامل تھا مگر بھارتی حکمرانوں نے پاکستان سے مخاصمت اور امریکی اشاروں پر منصوبے سے کنارہ کشی اختیار کر لی ۔جس کی وجہ سے 2015 ء تک ایران نے تو اپنے علاقے میں پائپ لائن بچھانے کا کام مکمل کر لیا مگر پاکستان امریکی پابندیوں کے باعث عالمی فنڈنگ میں دشواریوں کے باعث اپنے حصے کی پائپ لائن نہ بچھا سکا۔ برادر ملک ایران کی مالی معاونت کی پیش کش کے باوجود عالمی دبائو اور پاکستان کی معاشی مشکلات کے باعث منصوبہ مسلسل التوا کا شکار چلا آ رہا تھا ۔ یہ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ ایران پاکستان کے خلاف اربوں ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دے گا مگر برادر اسلامی ملک نے پاکستان کی مشکلات کا ادراک کرتے ہوئے منصوبہ کی تکمیل کے لئے 2024 ء تک مزید مہلت کے لئے ترمیمی معاہدہ کیاہے۔ منصوبہ کے مکمل ہونے سے نہ صرف پاکستان کو توانائی کے بحران سے نجات مل جائے گی بلکہ سستی گیس کی وجہ سے کسانون کو ارزاں نرخوں پر یوریا کھاد کی فراہمی بھی ممکن ہو پائے گی۔