ملتان(خبر نگار ،92نیوزرپورٹ)وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ نریندر مودی نے نئی کابینہ بنا لی ہے ، کچھ اشارے ایسے مل رہے ہیں جن سے پاک بھارت تعلقات بہتری کی طرف جا سکتے ہیں۔ امید کرتے ہیں اب برف پگھل سکتی ہے ۔ملتان میں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کشمیر سلگتاہوامسئلہ ہے ۔مقبوضہ وادی کے حالات پہلے سے زیادہ پیچیدہ ہو گئے ہیں ، مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بڑھتی جارہی ہیں۔ پاکستان نے اوآئی سی اجلاس میں کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ اٹھایا۔مشرقِ وسطیٰ میں دیرپاامن کیلئے فلسطین کامسئلہ حل ہونا چاہیے ۔ افغانستان کا مسئلہ حل ہوناچاہئے ۔پاکستان نے اپنی حیثیت کے مطابق افغانوں کی میزبانی کی۔ اجلاس میں اسلامو فوبیاپرمشترکہ طورپربات کرنے پراتفاق کیاگیا،یک زبان ہو کربات کرینگے تو دنیابات سنے گی۔خلیجی ریاستوں کے ساتھ پاکستان کے بہت اچھے تعلقات ہیں۔ آزاد عدلیہ ہم سب کی ضرورت ہے ۔ ہم اپوزیشن کو دعوت دیتے ہیں وہ لوگ آئیں بیٹھ کر ہمارے ساتھ بجٹ بنائیں۔ مہنگائی کیوں ہے اس کا جواب تلاش کریں، مہنگائی کم کرنے کیلئے ہمیں تجاویز دیں کیچڑ نہ اچھالیں۔ مہنگائی کا حل تلاش کرنے کیلئے اپوزیشن کو دعوت دیتا ہوں۔ علی وزیر اور محسن داوڑ راکین اسمبلی ہیں۔ ان کیلئے قانون کے مطابق پروڈکشن آرڈر جاری کیے جا سکتے ہیں لیکن دونوں اگر غیر ملکی قوتوں کوپاکستان میں مداخلت کی دعوت دیتے ہیں تو کیا یہ محب وطنی ہے ؟ وزیر خارجہ نے کہا چاند دیکھنے کیلئے رویت ہلال کمیٹی اپنی ذمہ داری نبھائے گی،ایک طریقہ کارہے ،وزیراعظم نے کہہ دیا ہم نے ایک رویت ہلال کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے ،وہ حسب سابق اپنی ذمہ داری نبھائے گی،خداکریگاوہ چاند دیکھ پائے گی اوراﷲ آسانی پیداکریگا۔