پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حج معاہدہ 2020ء طے پا گیا ہے جس کے تحت آئندہ حج کے موقع پر 2لاکھ پاکستانی عازمین فریضہ حج ادا کرینگے۔ علاوہ ازیں منیٰ‘ مزدلفہ اور عرفات میں عازمین حج کی شکایات کے ازالہ کے لئے سعودی عرب پاک جائنٹ ورکنگ کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ امر یقینا خوش آئندہ ہے کہ آئندہ حج پر 20ہزار اضافی پاکستانی عازمین کو فریضہ حج کی ادائیگی کا موقع ملے گا‘ وزیر مذہبی امورپیر نور الحق قادری کی سربراہی میں پاکستانی وفد کے سعودی حکام سے کامیاب مذاکرات کے بعد یہ امید بجا طور پر کی جا سکتی ہے کہ آئندہ حج سیزن میں پاکستانی عازمین کی سفری اور رہائشی سہولیات میں بھی اضافہ ہو گا کیونکہ گزشتہ کئی ادوار سے پاکستانی عازمین حج کو اس حوالے سے کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا تاہم اس کے ساتھ ساتھ اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ فریضہ حج کی ادائیگی متوسط طبقے کی پہنچ سے باہر ہوتی جا رہی ہے حکومت کو اس طرف بھی توجہ دینا چاہیے اور اس کے لئے مستقبل میں کوئی ایسا موزوں لائحہ عمل بنانا چاہیے کہ متوسط آمدنی والا طبقہ بھی یہ اہم مذہبی فریضہ بآسانی ادا کر سکے‘ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ عازمین حج کو فضائی ٹکٹوں اور مکہ مکرمہ میں رہائشی و سفری سہولتوں کے حوالے سے حکومت زیادہ سے زیادہ سبسڈی دے تاکہ متوسط آمدنی والا ہر مسلمان حج جیسے فریضے کی ادائیگی اور نبی کریمؐ کے روضہ مبارک کی زیارت سے مشرف ہو سکے۔