اسلام آباد،راولپنڈی (وقائع نگار خصوصی، 92 نیوزرپورٹ ) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ خطے میں جنگ چھڑی تو اس کے خطرناک نتائج نکلیں گے ، 2 نیوکلیئر طاقتوں کی جنگ میں ناقابل تلافی نقصان ہوگا، ہماری کوشش ہے کہ امن کا راستہ اپنایا جائے ، ہم دفاع وطن کیلئے ہر وقت تیار ہیں، ملک پر آنچ نہیں آنے دیں گے ۔ 27 فروری کیتاریخی دن پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ عوام اور پاک فوج نے ہر مشکل کا بہادری سے مقابلہ کیا، بھارت نے بغیر کسی ثبوت پاکستان پر الزامات لگائے ، پاکستان نے ذمہ دار ملک کے طور پر ہر قسم کی تحقیقات کی پیشکش کی، ہمیں سرپرائز دینے والا دشمن خود ناکام ہو کر واپس لوٹ گیا، بھارت نے بوکھلاہٹ میں اپنا ہیلی کاپٹر بھی مار گرایا۔ ہم نے سرحدوں کا کامیاب دفاع کیا اور دشمن کے عزائم کو خاک میں ملایا، شہدا کے ورثا کو سلام پیش کرتے ہیں، تمام غازیوں کی بہادری کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، آج کا دن یوم تشکر ہے اور یوم عزم بھی۔ بھارتی بیانات کو سنجیدگی سے لیتے ہیں، بھارت کی دفاعی تیاریوں پر نظر ہے ، پاکستان کا دفاع مضبوط ہے ، بھارت نے کوئی جارحیت کی تو بھرپور جواب دیں گے ۔ بھارت کا طرز عمل خطے کے امن کیلئے شدید خطرہ ہے ، بھارت جو کھیل کھیل رہا ہے اس سے بخوبی آگاہ ہیں ، دشمنوں کی ہر سازش سے آگاہ اور دفاع وطن کیلئے ہر وقت تیار ہیں ،بھارت نے آج تک پاکستان کے وجودکوتسلیم نہیں کیا،ہماری 73سالہ تاریخ میں پاکستان پر جب بھی مشکل وقت آیا، عوام اور افواجِ پاکستان نے اس کا بڑی بہادری اور جُرات سے مقابلہ کیا۔ سرپرائز کی ناکام کوشش کرنے والا دُشمن خود سرپرائز ہوگیا، پاکستان نے جواب میں دِن کی روشنی میں دشمن کو بھرپور ،موثر جواب دیا، 27فروری کادِن اب ہماری تاریخ میں ایک اور روشن باب ہے جس پر ہر پاکستانی کو بجا طور پر فخر ہے ، آج کا دِن ان تمام شہدا کے نام جنہوں نے 1947سے لے کر آج تک دفاعِ وطن کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ہم ان تمام ماؤں، بہنوں، بیٹیوں اور شہدا کے لواحقین کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنے پیارے اِس وطن کے تحفظ پر نچھاور کر دیے ، خطرات اندورنی ہوں یا بیرونی، جنگیں حبّ الوطنی کے جذبے ، عوام کے اعتماد اور سپاہ کی قابلیت پر لڑی جاتی ہیں، بوکھلاہٹ میں اندرونی انتشار سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت کشمیر میں جو کھیل کھیل رہا ہے ، پاکستان کی سول اور ملٹری قیادت اِ س سے بخوبی آگاہ ہیں۔ پچھلے 17سالوں میں 2018 میں سب سے زیادہ اموات ہوئیں جبکہ 2019 میں سب سے زیادہ ایل اوسی کیخلاف ورزی ریکارڈ کی گئی۔ پاک فوج نے ایل او سی پر بڑھتی ہوئی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا اور دیتے رہیں گے ۔ ہم ایک ذمہ دار پروفیشنل فورس ہیں ، پاکستان دنیا کا واحد ملک، قوم اورا فواج ہیں جس نے نہ صرف دہشت گردی کا مقابلہ کیا بلکہ خطے اور عالمی امن کے لیے بھی اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔ مسئلہ کشمیر کا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہئے ،مسئلہ کشمیر کا حل نہ صرف ہمارا قومی مفاد ہے بلکہ ہماری قومی سلامتی کا ضامن بھی ہے ۔ایل او سی پر بھارتی شر انگیزیوں پر بات کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ایل اوسی پر بھارت کی شرانگیزیوں میں بے پناہ اضافہ ہوا، ایل او سی پر سب سے زیادہ جنگ بندی معاہدوں کی خلاف ورزی ہوئی، بھارت نے سکول جانے والے معصوم بچوں کو بھی نشانہ بنایا، ہم اپنے ہدف اور بھارت شہریوں کو نشانہ بناتا ہے ، پاک فوج کی جوابی کارروائی میں دشمن کو نقصان اٹھانا پڑا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا آپریشن ردالفساد کو 3 سال مکمل ہوچکے ، دہشتگردوں سے 46 ہزار کلومیٹر علاقہ کلیئر کرایا گیا، ہم نے اس کامیابی کی بڑی قیمت ادا کی، 20 سال سے قوم اور افواج نے دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑی، ڈیڑھ لاکھ سے زائد آپریشنز ہوئے ، 17 ہزار دہشتگرد ان آپریشنز میں مارے گئے ، ایک ہزار سے زائد القاعدہ کے دہشتگرد پکڑے اور مارے گئے ۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہم نے 80ہزار سے زیادہ جانی قربانیاں دیں اور معاشی طور پر 180بلین ڈالر کا نقصان اُٹھایا ۔ قبائلی علاقوں کا خیبر پختونخوا میں ضَم ہونا اور وہاں سول عمل داری امن کی جیت ہے ،مسئلہ کشمیر پر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا مقبوضہ کشمیر کے حالات سے پوری دنیا واقف ہے ، حکومت نے مسئلہ کشمیر کو ہر فورم پر اجاگر کیا، مسئلہ کشمیر کو اب فلیش پوائنٹ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ، مسئلہ کشمیر کے حل کی طرف قدم بڑھ رہے ہیں، عالمی سربراہان نے کشمیر کے معاملے پر برملا اظہار کیا، کشمیر کا حل ہماری قومی سلامتی کا ضامن ہے ، تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ ہیں اور رہیں گے ، کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک بین الاقوامی تسلیم شدہ تنازعہ ہے جس کے پُرامن حل کیلئے اقوامِ متحدہ کی قراردادیں موجو د ہیں۔ گزشتہ207دِنوں میں مقبوضہ کشمیرکے عوام پچھلے 73سال سے جاری ظلم وستم کی انتہا پر ہیں، مقبوضہ کشمیر میں زندگی مفلوج ہے ا، کشمیریوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے ، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہمسایہ ملک میں اقلیتیں اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہیں، اپنے جھنڈے کے سفید رنگ کو نہایت احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا امریکہ طالبان مذاکرات میں تعطل کی کوئی خبر نہیں، پاکستان سے زیادہ افغان امن کا خواہاں اور کوئی نہیں ہوگا، امریکا طالبان مذاکرات کے اچھے نتائج نکلیں گے ۔ صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ دو نیوکلیئر پاورز کے پاس جنگ کی گنجائش نہیں ، البتہ بھارت کی قیادت کے حالیہ بیانات پر بات کریں تو ہم اپنی تیاری ہر چیز کیلئے رکھتے ہیں ،ہماری کوشش ہے امن کاراستہ اپنایاجائے ، جب بھی بھارت نے کوئی قدم اٹھایا ، ہم نے بھرپور جواب دیا ، بھارت نے کوئی بھی جرأت کی تو ہماری فوج بالکل تیا رہے ، امن کی جانب اس سفر میں پوری قوم اور میڈیا نے دہشت گردوں کے ارادوں کو شکست دینے میں کلیدی کردار ادا کیا، ہم سب کی منزل ایک پُر امن اور مستحکم پاکستان ہے اور ہم اُس کی طرف گامزن ہیں۔