پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ہم کسی بھی غیر متوقع صورتحال کیلئے تیار ہیں۔ بہتر بارڈر منیجمنٹ کیلئے باڑ لگائی جا رہی ہے جبکہ مشرقی سرحد پر بھی چوکس ہیں۔ یکم مئی 2019ء کو افغان سرزمین سے پاک فوج کے جوانوں پر حملے کے نتیجے میں 3 جوان شہید ہوئے تھے۔ پاک فوج کے جوان وطن کے دفاع کے لیے محاذ پر ڈٹے ہوئے ہیں اور پاک فوج کے سپہ سالار جوانوں کے حوصلے بڑھانے کیلئے ان کے پاس گئے۔ ان کے جذبہ حب الوطنی کی تعریف کی اور ان کی پیشہ وارانہ تیاریوں کو سراہا، یہ بہت مثبت عمل ہے اس کو جاری رکھنا چاہیے اور سیاسی افراد کو بھی جوانوں کی ڈھارس بندھانے کیلئے گاہے گاہے ان کے پاس بارڈر پرجانا چاہئے کیونکہ خطے کے موجودہ حالات کے پیش نظر پاک فوج کے جوانوں کا بارڈر پر دشمن کے دانت کھٹے کرنا وقت کا تقاضا ہے۔ پاکستان کو مشرقی اور مغربی سرحد پر چیلنج درپیش ہیں لیکن پاک فوج کی پیشہ وارانہ تیاریوں کے باعث دشمن سہما ہوا ہے۔ چند روز قبل بھارت نے مشرقی سرحد پر حالات نارمل کرنے کی درخواست کی تھی۔ دراصل پاک فوج ہمسایہ ممالک سے امن کے ساتھ رہنے کی خواہاں ہے لیکن جب دشمن شرانگیزی کرے گا تو اس کا دماغ ٹھیک کرنا بھی ضروری ہے۔ ملکی استحکام کیلئے سرحدوں پر جوانوں کا الرٹ رہنا وقت کا تقاضہ ہے۔ آرمی چیف کا افغان سرحد اور شمالی وزیرستان کے اگلے مورچوں پر جا کر جوانوں کے جذبہ حب الوطنی کو سراہنے سے جوانوں کے حوصلوں کو تقویت ملی ہے۔ درحقیقت ایسے جذبوں سے ہی قوموں کو فتح ملتی ہے۔