اسلام آباد،چناری(92 نیوزرپورٹ،آن لائن ) پاکستان اور آزاد کشمیر کے سینکڑوں صحافیوں نے دارالحکومت مظفرآباد سے کنٹرول لائن کی طرف مارچ کیا۔ پولیس کی بھاری نفری اور انتظامیہ نے صحافیوں کو چناری کے مقام پر کنٹرول لائن کی طرف بڑھنے سے تقریباً 10 کلو میٹر پیچھے رکاوٹیں کھڑی کر کے روک دیا۔صحافیوں اور پولیس کے درمیان کئی گھنٹے تک مزاحمت جاری رہی،صحافیوں نے شاہراہ سرینگر پر دھرنا دیئے رکھا جس کے باعث سرینگر، مظفرآباد روڈ چناری کے مقام پر کئی گھنٹے تک ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بلاک رہی ۔ پاکستان سے آنے والے صحافیوں نے اپنا خون نکال کر سفید کپڑوں پر کشمیر کی آزادی تک جنگ رہے گی کا نعرہ تحریر کیا ۔ صحافیوں کی بڑی تعداد نے بھارت کی جانب سے دفعہ370اور35Aکے خاتمہ کے بعد کرفیو لگانے ، مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کا مواصلاتی رابطہ منقطع کرنے ، میڈیا پر پابندیوں،کشمیری عوام کو گھروں میں محصور کرنے کے خلاف نعرے لگائے ۔ مارچ کی قیادت پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ ، رانا عظیم اور دیگر صحافی رہنماکررہے تھے ۔ہٹیاں بالاپہنچنے پرمختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد نے صحافیوں کا استقبال کیا ،تاجربرادری نے مکمل شٹر ڈائون کر کے اظہار یکجہتی کیا ۔ چناری میں صحافیوں کی ریلی جلسہ عام کی شکل اختیار کرگئی۔ریلی سے خطاب میں مقررین نے کہا کہ بین الاقوامی برادری مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و ستم بند کرانے اور مسئلہ کشمیر کو عوام کی مرضی،اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالے ۔ ادھراسلام آبادمیں دفترخارجہ کے باہرصحافیوں نے کشمیری عوام کیساتھ اظہاریکجہتی کیا۔وزیرخارجہ شاہ محموداورترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرفیصل نے بھی مظاہرے میں شرکت کی۔صحافیوں، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اورترجمان دفترخارجہ نے دفترخارجہ کے باہرشمعیں روشن کیں۔