لاہور(خبرنگار خصوصی ) انڈونیشیا کے سفیر آئیوان سویوڈھی عامری نے پاکستانی تاجروں کو دعوت دی ہے کہ وہ انڈونیشیا کی ٹریڈ ایکسپو میں شرکت کریں جو اکتوبر میں منعقد ہورہی ہے ۔ وہ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر خواجہ شہزاد ناصر اور نائب صدر فہیم الرحمن سہگل سے گفتگو کررہے تھے ۔ میاں زاہد جاوید، شیخ ظفر اقبال، حارث عتیق، امجد علی جاوا، ابوذر شادو دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ سفیر نے بتایا کہ اگلے ماہ دونوں ممالک کی وزارت تجارت کے درمیان ترجیحی تجارتی کے معاہدے کو آزانہ تجارت کے معاہدے میں بدلنے کے لیے مذاکرات ہونگے ۔ سفیر نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا تجارت کو وسیع پیمانے پر فروغ دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں لہذا انہیں اس سلسلے میں مشترکہ اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و معاشی تعاون کو فروغ دینے کے لیے بہترین کردار ادا کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا بہترین تاریخی تعلقات کے حامل ہیں جن کی عکاسی باہمی تجارت میں بھی دکھائی دینی چاہیے ۔لاہور چیمبر آف کامرس کے سینئر نائب صدر خواجہ شہزاد ناصر اور نائب صدر فہیم الرحمن سہگل نے کہا کہ انڈونیشی سفارتحانے کے لاہور چیمبر کے ساتھ قریبی اور اچھے تعلقات ہیں۔ انڈونیشیا اور پاکستان دونوں اسلامی تعاون تنظیم اور اقتصادی تعاون کی تنظیم کے رکن ہیں۔ دونوں ممالک کے مابین بہت پرانے دوستانہ تعلقات ہیں۔انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا، پاکستان کی درآمدات میں پانچویں اور برآمدات میں سولہویں نمبر پر ہے ۔دونوں ممالک کے مابین پریفرنشیل ٹریڈ اگریمنٹ پہلے سے موجود ہے ، البتہ گذشتہ سال انڈونیشیا نے پاکستان کو 20اشیاء تک مفت رسائی کی اجازت دی ہے ۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ ملے گا جبکہ پاکستانی ایکسپورٹر کیلئے بڑے مواقع بھی پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان انڈونیشیا سے پام آئل، کوئلہ، گاڑیاں اور مصنوعی سٹیپل فائبر وغیرہ درآمد کرتے ہیں جبکہ چاول، گندم، ترش پھل، پیپر اور پیپر بورڈ، اونی کپڑا اور کپاس وغیرہ برآمد کرتے ہیں۔