اسلام آباد،پیرس (خصوصی نیوز رپورٹر ،نیٹ نیوز ) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس گزشتہ روز پیرس میں شروع ہو گیا تاہم پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان باضابطہ مذاکرات آج ہوں گے ۔ 18 اکتوبر تک جاری رہنے والے اجلاس میں دنیا بھر کے 200 سے زائد ممالک اور عالمی تنظیموں کے نمائندے شریک ہیں۔ اجلاس کے ایجنڈے میں منی لانڈرنگ کی روک تھام اور دہشتگردی کی مالی امداد کے خاتمے سمیت کئی نکات شامل ہیں۔ اجلاس میں پاکستانی وفد کی سربراہی وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کررہے ہیں۔ اجلاس میں پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ کی روک تھام اور دہشتگردی کی مالی معاونت کے خاتمے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔ ایف اے ٹی ایف پاکستان کے اقدامات سے مطمئن ہوئی تو اسے ’گرے ایریا‘ کی فہرست سے خارج کرنے کی کارروائی کا آغاز ہوسکتا ہے ۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستانی اقدامات کو ناکافی قرار دیا تو پھر پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کرنے سے متعلق اقدامات پر غور کیاجائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے پاکستان نے نئی نیشنل رسک اسیسمنٹ سٹڈی مکمل کرکے 150 صفحات کی رپورٹ بھجوائی تھی، جس میں دہشتگردی کی مالی معاونت اور دہشتگردی کے خطرات کے حوالے سے 12 سے زائد صفحات شامل ہیں۔ رپورٹ میں کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائیوں اور استغاثہ سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے ۔ ایف اے ٹی ایف کا جواب ملنے پرنیشنل رسک اسیسمنٹ عملدرآمد پلان مرتب کرکے عملدرآمد شروع کردیا جائے گا۔