اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی)پاور ڈویژن میں فرنس آئل لابی کے گہرے اثرورسوخ کے باعث اکتوبر میں پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کمپنی ایل این جی کے مطلوبہ 6کارگو خریدنے میں ناکام ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں صرف ایک ماہ کے دوران 2ارب روپے سے زائد نقصان ہوگا۔ پی ایل ایل اکتوبر میں ایل این جی کے 6کارگو کی بجائے صرف 2کارگو درآمد کرسکے گی۔ گزشتہ 6ماہ کے دوران مطلوبہ ایل این جی درآمد نہ کرنے کے باعث 12ارب سے زائدنقصان ہوچکا ہے ۔ پاکستان گیس پورٹ کنسورشیم کے ایل این جی ٹرمینل کا اکتوبر میں کم استعمال ہوگا مگر ادائیگی 62کروڑ روپے اضافی کرنا پڑے گی۔ ایل این جی کی درآمد میں کمی کے ذریعے فرنس آئل کی درآمد اور مقامی ریفائنریوں کی جانب سے فرنس آئل کی پیداوار دوبارہ شروع کردی گئی ہے ۔ ایل این جی کی درآمدکم ہونے کے باعث فرنس آئل پر بجلی 3روپے 65پیسے فی یونٹ مہنگی اور گردشی قرضے میں اضافہ ہورہا ہے ۔ ایل این جی کی درآمد میں کمی کے باعث موسم سرما میں گھریلو اور دیگر صارفین کو بدترین گیس بحران کا سامنا کرنا پڑیگا۔ 92نیوزکوموصول سرکاری دستاویز کے مطابق پی ایل ایل اکتوبر میں 6کی بجائے صرف 2ایل این جی کارگودرآمد کریگی۔پی ایل ایل کے ذریعے کم قیمت ملنے کے باوجود ایل این جی کے چار کارگو کم خریدے جارہے ہیں جبکہ پی ایس او کی ایل این جی کی قیمت زیادہ ہونے کے باوجود ماہانہ 6کارگو خرید کر قطر کو فائدہ پہنچایاجارہا ہے ۔ اوگرا نے اکتوبر میں پی ایس او کی درآمد کی جانیوالی ایل این جی کی قیمت 12ڈالر 73سینٹ فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ پی ایل ایل کی قیمت 11ڈالر 93سینٹ فی ایم ایم بی ٹی منظور کرلی ہے ۔ پی ایل ایل قطر کے مقابلے میں عالمی مارکیٹ سے سستے دام پر ایل این جی درآمد کررہی ہے ۔ اکتوبر میں پی ایل ایل دو کارگو کے ذریعے 58لاکھ 44ہزارایم ایم بی ٹی ایل این جی فروخت کریگی۔ ایل این جی کم درآمد کرنے کے باعث پاور سیکٹر میں فرنس آئل کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ ایل این جی کم درآمد کرنے کے نتیجے میں پاکستان گیس پورٹ کنسورشیم کے ایل این جی ٹرمینل کااکتوبر میں کم استعمال ہوگا مگر ادائیگی 62کروڑ روپے اضافی کرنا پڑیگی۔ اکتوبرکے مہینے میں گیس کی طلب کے پیش نظر ایل این جی کے مطلوبہ 6کارگو درآمد کرنا لازم تھے ۔اوگرا نے پاکستان ایل این جی لمیٹڈ اور دیگر سرکاری افسران کو غفلت اور کوتاہی کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے 4مئی کو پی ایل ایل پر 56کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اقتصادی رابطہ کمیٹی سے یکطرفہ فیصلہ کرواکر اوگرا کو ماہانہ کروڑوں روپے کا نقصان آرایل این جی استعمال کرنے والے صارفین پر منتقل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ وزارت توانائی کے حکام کے مطابق نئے گیس ٹیرف کے مطابق ایل این جی کی گھریلو صارفین سمیت مختلف شعبوں کو فروخت قابل عمل ہوچکی ہے ۔ ایل این جی متبادل فیول فرنس آئل کے مقابلے میں سستی اور ماحول دوست ہے ۔ دوسری جانب امپورٹ بل بڑھنے کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی ہورہی ہے ۔ فرنس آئل کے مقابلے میں ایل این جی کی درآمد سے زرمبادلہ کی بچت ہوسکتی ہے ۔