اسلام آباد (وقائع نگار؍ اے پی پی) پاکستان اور قطر کے درمیان 10 سال کیلئے ایل این جی کا معاہدہ طے پا گیا، پچھلے معاہدے کے مقابلہ میں قطر سے 31 فیصد سستی ایل این جی حاصل کی جائے گی، درآمدی ایل این جی کی نئی قیمت 10.2 فیصد برینٹ ہو گی ۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر نے کہا کہ پرانی قیمت پر ایل این جی لیتے تو پاکستان کو 316 ملین ڈالر زیادہ ادا کرنا پڑتے ، 10 سال میں ملک کو تین ارب ڈالر کی بچت ہو گی۔ ایل این جی کے نئے معاہدے کیلئے دستخطوں کی تقریب جمعہ کو یہاں ہوئی۔ تقریب میں وزیراعظم عمران خان بھی موجود تھے ۔ وفاقی وزیر بجلی و پٹرولیم عمر ایوب خان اور قطر کے وزیر توانائی سعد شریدہ القابی نے نئے معاہدے پر دستخط کئے ۔ نئے معاہدے کے تحت قطر پاکستان کو 10 سال کیلئے تین ملین ٹن ایل این جی فراہم کرے گا۔ قطر پٹرولیم کی جگہ قطر گیس کمپنی ایل این جی فراہم کرے گی۔ اس موقع پر قطر کے وزیر توانائی سعد القابی نے کہا پاکستان اور قطر کے درمیان ایل این جی معاہدہ تاریخی ہے ، مختلف شعبوں میں باہمی مفاد میں مزید تعاون کو فروغ دیں گے ۔ بعد ازاں پریس کانفرنس میں معاہدہ کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر نے کہا سابق حکومت نے ایل این جی کا 15 سال کا معاہدہ کیا تھا اور 10 سال کیلئے قیمت طے کر دی گئی تھی اور 13.37 فیصد برینٹ پر قیمت مقرر کی گئی تھی جبکہ موجودہ حکومت نے نیا معاہدہ 10 سال کی مدت کیلئے 10.2 فیصد برینٹ پر کیا ۔ انہوں نے کہا پرانے معاہدے کے تحت 170 ملین ڈالر کا لیٹر آف کریڈٹ حکومت پاکستان دے رہی تھی، اس نئے معاہدے کے تحت صرف 84 ملین ڈالر کا لیٹر آف کریڈٹ دیا جائے گا، اس طرح ایل سی آدھی کر دی گئی، اس معاہدے میں دو بحری جہاز ماہانہ سے شروع کریں گے اور تین سال کے عرصہ میں بڑھ کر 2 سے 4 بحری جہازوں تک ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا پرانے معاہدوں میں سے ایک کی مدت دسمبر میں ختم ہو گئی جو 13.37 فیصد برینٹ کی قیمت پر تھا، دوسرا معاہدہ اگلے سال آج سے تقریبا 14 ماہ بعد ختم ہو جائے گا، جب نیا معاہدہ مکمل طور پر لاگو ہو جائے گا تو ہم ان دو مہنگے معاہدوں کی جگہ تین سال کے عرصہ میں دو اضافی بحری جہاز ماہانہ اضافی طلب کو سامنے رکھتے ہوئے اسی قیمت پر خرید کر لا سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ نئے معاہدے میں یہ گنجائش بھی رکھی گئی ہے کہ اگر ہم رواں سال کے آخر میں موسم سرما میں فالتو ایل این جی حاصل کرنا چاہیں تو وہ بھی کر سکتے ہیں، ویسے یہ معاہدہ آئندہ سال جنوری سے شروع ہونا ہے لیکن ہم دو تین ماہ پہلے بھی اس پر عملدرآمد کرا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم مہنگی ایل این جی کی جگہ اب 31 فیصد سستی ایل این جی حاصل کریں گے ۔ انہوں نے کہا یہ معاہدہ دنیا میں کم ترین قیمت کا ایل این جی معاہدہ ہے ۔ ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا قیمت کے حوالہ سے چار سال بعد تجدید کی جا سکتی ہے ۔انہوں نے کہا ہم نے الزامات کو جنوری اور فروری میں غلط ثابت کر دیا کہ مختصر عرصہ میں بہتر قیمت پر ایل این جی خریدی۔ انہوں نے کہا اگر 31 فیصد سستی ایل این جی درآمد کی جائے گی تو اس سے گیس کی اوسط قیمت بھی نیچے آئے گی اور فوری طور پر 10 سے 15 فیصد کا فرق پڑے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عسکری و سیاسی قیادت کا ایک ہی مقصد ہے کہ ملک کی بہتری کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا قطر کے ساتھ ایل پی جی اور پٹروکیمیکلز کے بھی معاہدے ہوں گے ۔