کراچی (کامرس رپورٹر)مشیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان معاشی بحران کا شکارہوچکا ہے کیونکہ غیرملکی قرضہ97 ارب ڈالرہے ،اس سال حکومت نے 2 ہزارارب روپے سود دیا،آئندہ مالی سال سود کی مد میں 3 ہزارارب روپے دینا ہونگے ہم سب کچھ درآمد کررہے ہیں،ایسے میں روپے کی قدرکوسنبھالانہیں جاسکتا،ہم نے نان فائلرکا تصورختم کردیا ،سب کو ٹیکس دینا ہے اگرکوئی ناراض ہوتا ہے توہوجائے ،دفاع کابجٹ گزشتہ سال والاہی رہنا اچھی بات ہے ،کابینہ کی تنخواہوں میں 10 فیصد کمی ہوئی،وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات میں نمایاں کمی کی گئی،جولوگ شاہانہ زندگی گزاررہے ہیں اب انکی جانب بڑھیں گے ،جمعہ کوکراچی میں کونسل آف فارن ریلیشنزکی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ تجارتی خسارہ 40 ارب ڈالرہے ،بحران فوری حل کرنے کیلئے دوست ملکوں سے مدد مانگی،ہم آئی ایم ایف کے پاس اس لئے گئے کہ دنیا کو بتاسکیں ہم معاشی اصلاحات کرنا چاہتے ہیں،آئی ایم ایف جانے سے کم شرح سود پرقرض ملے گااوردیگرادارے بھی قرض دینگے ،ہم نے قرض اس لئے لیا کہ ہمیں ماضی کی حکومتوں کاقرضہ ادا کرنا ہے ،انہوں نے کہا کہ بجٹ بہت سوچ بچارکے بعد بنایا،بزنس کمیونٹی کومراعات دیں ،ہمیں آئینی طریقے سے لوگوں کوٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا،جوشخص 12 لاکھ سالانہ کماتا ہے تو اسے 2500 ادائیگی کرنی ہے تو اس میں کیا غلط ہے ؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی صورتحال بہت تشویشناک ہے ،ہم ماضی کا قرضہ ادا کرنے کیلئے نیا قرضہ لے رہے ہیں،ہم نے سویلین حکومت کا خرچہ 50 ملین کم کیا،گریڈ 20 سے اوپرکے افسران کی تنخواہ میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ افواج کے افسران پربھی لاگوہوگا،اخراجات کم کرنیکی پالیسی پرجارحانہ انداز میں عمل کررہے ہیں،مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ اگرآپکے پاس 25 لاکھ کی گاڑی ہے تو بتاناہوگا گاڑی کہاں سے خریدی،ہم نان فائلرکی کٹیگری ختم کررہے ہیں،ہم ایکسپورٹ پرکوئی ٹیکس نہیں لیں گے لیکن اگرآپ ملک میں اپنی مصنوعات فروخت کررہے ہیں توآپکو ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔