واشنگٹن( ندیم منظور سلہری) پاکستان میں منعقد ہونے والی افغان پیس کانفرنس کو بھارت کی واضح شکست قرار دیا جا رہا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں افغانستان کی 18 بڑی سیاسی جماعتوں کے قائدین کا اکٹھ اس خطے کے دیگر ممالک کے لئے واضح پیغام ہے کہ امریکہ مجبوراً پاکستان کو افغانستان میں اہم رول دینے پر آمادہ ہو گیا ہے ،پاکستان نے گزشتہ چند ماہ سے جسطرح کامیاب سفارتکاری کی ، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ واشنگٹن اور پاکستان کے درمیان دوریاں ختم ہو رہی ہیں، زلمے خلیل زاد عمران خان کی شخصیت سے کافی متاثر ہیں اور عام خیال یہی ہے کہ انکی کوششوں سے پاک امریکہ تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی ۔ ڈاکٹر مائیک جوزف نے کہا ہے کہ جب ڈونلڈ ٹرمپ نے منصب صدارت سنبھالا ،انہیں اس خطے کے بارے میں اہم معلومات نہیں تھیں، واشنگٹن میں چونکہ بھارتی لابی مضبوط ہے ، انکی کوششیں رنگ لائیں کہ صدر ٹرمپ نے شروع سے ہی پاکستان کے بارے سخت رویہ رکھا، ایسا کرنے میں ایک فیکٹر یہ بھی تھا کہ پاکستان میں مضبوط حکومت نہیں تھی لیکن جب سے عمران خان کی حکومت برسر اقتدار آئی ہے ، دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کی فضا بحال ہوئی ہے ۔پروفیسر اجے کمار شرما کے مطابق واشنگٹن میں بھارتی لابی کو شکست اسی وقت دی جا سکتی ہے ، اگر پاکستان کا سفیر بھی عمران خان کی طرح باصلاحیت اور محنتی ہو۔پروفیسر حامد خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد کامیابی حاصل نہیں کر سکے گا کیونکہ اس وقت پاکستان کے تمام ادارے عمران حکومت کے ساتھ ہیں ،مریم نواز دوسری حسینہ واجد بن رہی ہیں، وہ پاکستان کے اداروں سے انتقام لینے کی راہ پر چل پڑی ہیں۔پروفیسر شگفتہ تبسم کے مطابق مریم نواز اور بلاول بھٹو کی تقریریں بھارتی میڈیا لائیو دکھا کر پاکستان کو بدنام کر رہا ہے ۔