مکرمی ! انتخابات 2018ء کی انتخابی مہم بھی پر سکون طریقے سے جاری تھی اور امید کی جا رہی تھی کہ الیکشن کا مرحلہ امن و امان سے پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا مگر یہ امن بھی دشمن سے برداشت نہ ہو سکا اور ایک مرتبہ پھر زور دار دھماکوں کی گونج سنائی دی گئی ۔ خون کی ندیاں بہائی گئیں ،خوف سے پھر فضاء سوگوار ہوئی ،دل مبتلائے غم ،ہر آنکھ اشکبار ہوئی ، دہشت گردی کے پے در پے واقعات نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا دشمن نے پلٹ کر وار کیا ہے۔ ہم دہشت گردوں اور پاکستان کے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کو پیغام پہنچانا چاہتے ہیں کہ وہ ملکِ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھیں ، یہ ان کی خام خیالی ہے وہ اس بہادر قوم کا حوصلہ پست کرنے کی جسارت نہیں کر سکتے ۔دشمن ایسی قوم کو کیا شکست دے سکتا ہے ؟ جس قوم میں بوڑھا والد اپنے جوان بیٹے کے جنازے کو کندھا دیکر بھی کہتا ہے خدایا تیرا شکر ہے اس مٹی نے میرے بیٹے کو قبول کر لیا ہے ،جو یہ عزم رکھتا ہے کہ میرا ایک بیٹا شہید ہوا ہے تو دو جواں لختِ جگر اور ہیں اس مادرِ وطن پر قربان کرنے کے لیئے ۔البتہ دشمنانِ پاکستان اپنے نا پاک عزائم میں کبھی بھی کا میا ب نہ ہونگے ۔ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی کی وجہ سے خاطر خواہ جانی و مالی نقصان ہوا ہے، معیشت بدحالی کا شکار ہوئی ہے بہت سے فرزندانِ پاکستان نے بزدلانہ کارروائیوں کا مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا ہے ۔وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔ (محمد ارشد کریمی ،لاہور)