اسلام آباد (عمرانہ کومل ) پاکستان میں نوجوانوں میں منشیات کے استعمال میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 35 کروڑ سے زائد افراد اس وقت مختلف اقسام کی منشیات کا استعمال کر رہے ہیں۔ اور ان کی تعدار میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر سال ڈھائی لاکھ افراد منشیات کے استعمال کے نتیجے میں موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ منشیات پاکستان کے لئے کتنا بڑا مسئلہ ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں پچھلے دس سال میں دہشتگردی کے نتیجے میں 60 ہزار سے زائد افراد نے اپنی جانیں قربان کیں، لیکن اس سے چار گنا زیادہ تعدار میں ہر سال پاکستان میں منشیات کی وجہ سے ہلاکتیں ہوتی ہیں۔علاوہ ازیں مختلف اداروں کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں تقریبا 46 فیصد مرد اور 9 فیصد خواتین سگریٹ نوشی کرتی ہیں جو روزانہ تقریبا 18 کروڑ سگریٹ پی جاتے ہیں جن پر مجموعی طور پر 75 کروڑ روپے روزانہ خرچ ہوتے ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 80 فیصد منشیات کا استعمال ترقی پذیر ممالک میں کیا جا رہا ہے جن میں پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا سرفہرست ہیں۔ امریکا سمیت دیگر یورپی ممالک نے منشیات پر کافی حد تک قابو پا لیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں نشہ کرنے والوں کی زیادہ تعداد 13 سے 24 سال کے لوگوں کی ہے یہ وہ لوگ ہیں جو ایک یا ایک سے زائد بار نشے کی طرف مائل ہوئے ہیں۔ اسی لیے پاکستان میں اپر کلاس اورمڈل کلاس کے لوگوں کے نشے میں واضح فرق موجود ہے ۔عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال 40 لاکھ افراد منشیات کے استعمال کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ پاکستان میں منشیات اور نشہ آور ادویات کا غیر قانونی استعمال کرنے والوں کی تعداد قریب 90 لاکھ ہے ، اور ان میں بڑی تعداد پچیس سے لے کر انتالیس برس تک کی عمر کے افراد کی ہے ۔ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر سال سگریٹ اور شراب کے علاوہ منشیات جن میں چرس، افیون، ہیروئن وغیرہ شامل ہیں پر چالیس ارب روپے خرچ کیے جاتے ہیں۔ منشیات کا استعمال صرف یہی نہیں کہ مذہبی اور اخلاقی طور پر ممنوع ہے بلکہ اس کی پیداوار اس کی خریدوفروخت کرنے والے بھی مذہبی اور اخلاقی جرم کے مرتکب ہوتے ہیں۔ منشیات کے استعمال سے دل، جگر، معدہ، پھیپھڑوں کی بیماری، فالج، ایڈز اور ہیپاٹائٹس جیسے موذی امراض کا شکار ہو کر ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مرتے ہیں۔