واشنگٹن( ندیم منظور سلہری سے ) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے سربراہ مارشل بیلنگ سیلیا کا کہنا ہے پاکستان نے انہیں یقین دلایا ہے کہ وہ بلیک لسٹ سے بچنے کیلئے موثر اقدامات کریگا ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ پاکستان اپنے ایکشن پلان کے کسی بھی ہدف کو پورا نہیں کر سکا ۔پاکستان کی جانب سے ایف اے ٹی ایف کی بہت زیادہ شرائط پر کام کیا جانا ابھی باقی ہے ۔پاکستان کو فروری میں ہونے والے اجلاس میں خبردار کیا گیا تھا کہ وہ جنوری کے تقریباً تمام اہداف پورے نہیں کر سکا اور اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ وہ مئی میں ان اہداف کو پورا کر لیں ۔بدقسمتی سے پاکستان مئی میں بھی اپنے اہداف پورے نہ کر سکا۔ اب اس ایکشن پلان کو ستمبر میں پورا کیا جانا ہے ۔ ایف اے ٹی ایف ایک ٹیکنیکل ادارہ ہے ۔ اس کا واحد مقصد بین الاقوامی مالیاتی نظام کی حفاظت ہے اور ہم سب اتفاق رائے سے کام کرتے ہیں ۔ہم اجتماعی فیصلوں سے کام کرتے ہیں ،کوئی ایک ملک ہمارے ان فیصلوں پر اثرانداز نہیں ہو سکتا ۔خطے کی سیاست کا اس میں کوئی کردار نہیں ۔حکومت پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی تمام شرائط کو تسلیم کیا ۔ ماہرین کا کہنا ہے ایف اے ٹی ایف کا کو چیئرمین اس وقت بھارت ہے پاکستان کو اس پر شدید تحفظات ہیں۔ پاکستان کے پاس ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر کام کرنے کی کتنی صلاحیت اور اہلیت ہے اس پر ایک سوالیہ نشان ہے ۔ ادارے کے سربراہ کا کہنا ہے اس کا واحد حل حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ کون سے اقدامات اٹھائے جس سے معاملات بہتری کی جانب بڑھیں۔