اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی؍سپیشل رپورٹر) پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے ۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ عالمی عدالت میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے ، تمام قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا گیا، ہمارا موقف واضح، ٹھوس اور اصولی ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا وزارت قانون اس سلسلے میں تمام تفصیلات جلد جاری کرے گی۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کا مقدمہ لڑے گا، عالمی برادری کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کیلئے کردار ادا کرے ۔انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان 27 ستمبر کو جنرل اسمبلی میں خطاب کرنے جارہے ہیں، بھارتی وزیراعظم مودی 26 ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے ۔دریں اثناء سفارتی ذرائع کے مطابق 9 ستمبر کو جنیوا میں ہونے والے انسانی حقو ق کمیشن کے اجلاس میں شرکت کے لئے سابق سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ جنیوا روانہ ہوگئی ہیں، تہمینہ جنجوعہ کشمیر یوں کی تحریک کے حق میں راہ ہموار کریں گی اور بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق رکن ممالک سے بات چیت کریں گی۔ذرائع نے مزید بتایا کہ بھات کے 5 اگست کے اقدام کے خلاف پاکستان نے بھرپور آواز اٹھائی اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بروقت چین جاکر معاملے پر چینی حکام سے بات چیت کی، چین نے معاملے پر پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا،روس نے پہلی مرتبہ کشمیر کے مسئلے پر ویٹو نہیں کیا، روس کے بیان میں بھی مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل کی قراردادوں کاذکر آیا،برطانیہ نے بھی مسئلہ کشمیر پر کھل کر پاکستان کی حمایت کی،امریکہ جو پہلے بھارت کے ساتھ تھا، اب اس معاملے پر پاکستان کاساتھ دے رہا ہے اور پاک بھارت کشیدگی کم کرنے میں ثالثی کے کردار کی بھی پیشکش کی،بھارت کے ساتھ رافیل ڈیل کے باوجود فرانس اس معاملے پر خاموش رہا۔علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں ایو لیدریاں سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے ۔ اس موقع پرمقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سمیت خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔وزیر خارجہ نے اپنے فرانسیسی ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے یکطرفہ اقدام اور ان اقدامات کے نتیجے میں جنوبی ایشیا میں امن و امان کو درپیش خطرات سے آگاہ کیااور کہاکہ بھارت کے حالیہ یکطرفہ اقدامات، اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے ،5 اگست سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل کرفیو نافذ ہے ، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں ۔فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا ہمیں اس ساری صورتحال پر گہری تشویش ہے ۔فرانسیسی وزیر خارجہ نے فریقین کے مابین معاملات باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا افغان امن عمل میں پاکستان کا مصالحانہ کردار قابل تحسین ہے ۔فرانسیسی وزیر خارجہ نے نریندر مودی کے متوقع دورہ پیرس کے دوران اس تشویشناک صورتحال پر مودی سے بات چیت کا عندیہ دیا۔ شاہ محمود قریشی سے صاحبزادہ پیر خالد سلطان القادری نے بھی ملاقات کی۔ اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وفاقی کابینہ نے پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے سے متعلق ترامیم کی منظوری دے دی،پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے معاہدے کی چند شقوں پر نظرثانی کی جائے گی، کشمیر کی صورتحال پرعالمی سربراہان سے رابطوں اور سلامتی کونسل کی کارروائی پر کابینہ کو اعتماد میں لیا، وزیراعظم عمران خان نے کہا پاکستان کشمیریوں کو مشکل گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑے گا،کابینہ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں 3 سال کی توسیع کو درست اقدام قراردیتے ہوئے کہا خطے کی صورتحال میں پاکستان کی پالیسی کا تسلسل ہے ، کابینہ نے پاک ترک سٹرٹیجک اقتصادی فریم ورک کی منظوری دے دی،کم آمدنی والوں کو گھروں کی تعمیرکیلئے 5ارب روپے کی منظوری دے دی، پسے ہوئے طبقات کو گھرمیں ایک کمرہ بنانے کیلئے قرض دیاجائے گا،یہ قرضہ غریب لوگوں کوبلا سوددیا جائے گا،وزیراعظم نے یہ رقم چاروں صوبوں میں یکساں دینے کی ہدایت کی ہے ۔منگل کو وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں وزیر اعظم آفس میں منعقد ہوا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 13نکاتی ایجنڈازیرغورآیا۔معاون خصوصی نے کہا وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کے معاملے پر دنیا کے رہنماؤں سے رابطوں پر کابینہ کواعتمادمیں لیا اور کابینہ کو امریکی صدر،سعودی ولی کے ساتھ رابطوں پر بریفنگ دی،جبکہ مسئلہ کشمیرکے تصفیہ کے لئے کوششوں سے کابینہ کوآگاہ کیاگیا،اس موقع پر وزیراعظم نے کہا پاکستان کشمیریوں کومشکل کی گھڑی میں تنہانہیں چھوڑے گا۔کابینہ اجلاس میں بتایا گیا کہ مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں میں افسروں پر نیب کا خوف طاری ہے اور نیب کے خوف کی وجہ سے وہ کسی بھی منصوبے پر کام کے حوالے سے ہچکچاہٹ کا شکار ہیں جبکہ باہر سے آنے والے کاروباری افراد بھی خوف کا شکار ہیں۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ اس حوالے سے کابینہ کے آئندہ اجلاس میں تجاویز پیش کی جائیں تاکہ افسروں اور بزنس مینوں کا خوف دورکرنے کیلئے لائحہ عمل طے کیا جاسکے ۔وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا حکومت نے نہایت مشکل حالات میں حکومت کی باگ دوڑ سنبھالی، درپیش مسائل میں سب سے بڑا مسئلہ معاشی حالات تھے ۔ انہوں نے کہا حکومت کے اقدامات کی وجہ سے کرنٹ اکائونٹ خسارے میں تیزی سے کمی آ رہی ہے ،مشکل مرحلہ گزر چکا ،حکومت کی سمت درست ہے ، آنے والے وقت میں مزید بہتری آئے گی۔اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے 08اگست کے فیصلوں کی بھی توثیق کی جبکہ کابینہ نے ترکی -پاکستان اکنامک فریم ورک کی بھی منظوری دی،فریم ورک کے تحت 9ورکنگ گروپس بنائے گئے ہیں،9ورکنگ گروپس 71نکات پر آگے بڑھنے کا لائحہ عمل تیار کرینگے ،سی پیک کے تحت وسط ایشیائی ریاستوں اور ترکی کے ذریعے یورپ سے تجارت بڑھائینگے ،کابینہ اجلاس میں کم آمدنی والے افراد کو گھروں کی سہولت فراہم کرنے کے لئے 5 ارب روپے کا بلاسود قرضہ فراہم کرنے کی بھی منظوری دی، کابینہ اجلاس میں کرسچن میرج اور طلاق بل 2019کی اصولی منظوری دی گئی ،گھریلو تشدد سے تحفظ اور روک تھام کے بل کی بھی منظوری دی گئی،نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی منظوری دی گئی، کابینہ نے ناصر مسرور احمد کو چیئرمین اور اطہر سلیم اور سمیرا نذیر صدیقی کو ممبر Anti Dumping Appellate Tribunal Islamabadتعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ اجلاس میں وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے ایک سال میں وزارتِ مواصلات کی کارکردگی پیش کی۔ وزیراعظم نے وزیرِ مواصلات اور وزارت کی کارکردگی کو سراہا اور ہدایت کی کہ تمام وزارتیں وزارت مواصلات کی طرز پر ایک ماہ میں ای ٹینڈرنگ اور ای بلنگ کا نظام متعارف کرائیں۔آن لائن کے مطابق فردوس عاشق اعوان نے کہا ملک اس وقت حالت جنگ میں ہے ، اس وجہ سے پاک آرمی کے چیف قمر جاوید باجوہ کو اپنی ذمہ داریوں کو جاری رکھنے کا کہا گیا، وزیراعظم کا ماننا ہے کہ بعض مسلم ممالک کے دل ہمارے ساتھ دھڑکتے ہیں لیکن معاشی مفادات بھارت کے ساتھ ہیں، اس لئے کشمیریوں کی جنگ پاکستان نے اپنے بل بوتے پر لڑنی ہے ۔علاوہ ازیں سول سروس اصلاحات میں پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ سول سروسز ریفارمز کے عمل کو تیز کیا جائے ۔وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ملک کے 65 اہم ترین خودمختار اداروں میں تعیناتی کے لئے پہلی دفعہ ایک جامع اور شفاف نظام مرتب کیا گیا ۔