اسلام آباد،لنڈی کوتل(وقائع نگار خصوصی، نمائندہ 92 نیوز،آن لائن)پاکستان نے افغان حکومت کی خصوصی درخواست اور انسانی بنیادوں پر طورخم اور چمن بارڈر پر کارگوٹرکوں کی آمدورفت کل (10اپریل)سے ہفتے میں 3 روزکیلئے بحال کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی کے جاری بیان کے مطابق افغانستان کی حکومت کی خصوصی درخواست پر انسانی بنیادوں پر فیصلہ کیا گیا کہ طورخم اور چمن سرحدپرپیر،بدھ،جمعہ کوروز کارگو ٹرکوں اور کنٹینرز کو جانے کی سہولت دی جائے گی۔ ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ یہ اقدام دونوں فریقین کے درمیان مشاورت اور رابطے کے بعد متفقہ طریقہ کار کے تحت کیا جارہا ہے ۔پاکستان کورونا وبا کے وقت افغان عوام سے بدستور یکجہتی کا اظہار کررہا ہے ۔ادھرپاک افغان حکام کے مابین تجارت کی بحالی کیلئے فلیگ میٹنگ ہوئی جس میں دونوں ملکوں کے افسروں، ٹرانسپوٹرز ،چیمبرنمائند اورمیڈیکل ٹیموں نے شرکت کی اور ٹریڈ کی بحالی کیلئے مثبت تجاویز پیش کیں۔ایک دوسرے بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کے زیر اہتمام کورونا سے متعلق تجارتی حکام کی ویڈیو کانفرنس میں پاکستان کی عدم شرکت کے بارے میں کہاکہ بانی رکن کے طور پر پاکستان سمجھتا ہے کہ سارک علاقائی تعاون کا اہم پلیٹ فارم ہے ۔ کورونا کے پیش نظر ہنگامی صورتحال اور اس کے سماجی واقتصادی منفی اثرات کے باعث تنظیم کے سیکرٹریٹ کا کردار مزید نمایاں ہوجاتا ہے ۔ تجارتی حکام کی ویڈیو کانفرنس کی طرح کی سرگرمی سارک سیکرٹریٹ کی قیادت میں ہی موثر ہوسکتی ہے ۔ چونکہ سارک سیکرٹریٹ اس کانفرنس کا حصہ نہیں تھا لہذا پاکستان نے اس میں شرکت نہیں کی۔