لاہور؍ اسلام آباد (خصوصی نمائندہ؍ خبرنگار خصوصی؍ سپیشل رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان نے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو صحت کے شعبے کیلئے مختص بجٹ اور وسائل کا موثر اور بطریق احسن استعمال یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں کے انتظام و انصرام کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے ۔وزیر اعظم نے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو یہ ہدایات لاہور میں شعبہ صحت کے خصوصی اجلاس میں بریفنگ کے بعد جاری کیں۔اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بھی موجود تھے ۔وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ انصاف صحت کارڈ کا دائرہ کار صوبے کے پسماندہ علاقوں میں مزید بڑھایا جائے ، عام آدمی کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے سرکاری ہسپتالوں میں جزا و سزا کا جامع نظام متعارف کرائیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ نے وزیراعظم کو صوبے میں سماجی و معاشی ترقی، زراعت اور صنعتوں کے فروغ کے حوالے سے اٹھائے جانے والے حکومتی اقدامات اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی بریفنگ دی ۔ وزیر اعظم نے پنجاب حکومت کو ذخیرہ اندوزوں کے خلاف فوری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف دینے اور مہنگائی پر قابو پانے کے لئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے ۔وزیراعظم کو ایگری کارڈز سمیت زرعی اقدمات کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔کمشنر لاہور نے صوبائی دارلحکومت کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وزیر اعظم نے لاہور کے لئے نیا ماسٹر پلان فوری طور پرمرتب کرنے اور اس کے نفاذ کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے ایوان وزیر اعلیٰ میں صوبائی کابینہ کے اجلاس کی صدارت بھی کی۔ اجلاس میں کابینہ کے ارکان نے اپنی اپنی وزارتوں کی کارکردگی کی رپورٹ پیش کی۔ وزیراعظم نے پنجاب حکومت کے ترجمانوں کو ہدایات جاری کیں کہ وہ اپوزیشن کے پراپیگنڈے کا ڈٹ کر مقابلہ کریں، اینٹ کا جواب پتھر سے دیں۔ وزیراعظم نے ترجمانوں کو ٹاسک دیاکہ وہ حکومتی کارکردگی کو عوامی حلقوں میں نمایاں کریں۔گورنر پنجاب چودھری سرور اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار بھی وزیراعظم سے ملے ۔وزیراعظم سے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نمائندگان نے بھی ملاقات کی۔لاہور چیمبر کے نمائندگان نے موجودہ حکومت کے جانب سے معیشت کو باقاعدہ دستاویزی شکل میں لانے اور ٹیکس اصطلاحات کے اقدامات پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔لاہور چیمبر کے نمائندگان نے وزیراعظم کو ایک لاکھ پودے لگانے کی مہم کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔وزیراعظم نے کاروبار میں آسانی اور کاروباری طبقے کو سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے حکومتی اقدامات سے شرکاء کو آگاہ کیا اور کہا جلد ہی کاروباری حضرات اس ضمن میں حکومتی کاوشوں کے نتائج سے مستفید ہوں گے ۔وزیر اعظم نے انڈسٹریل زوننگ اور ٹائون پلاننگ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ان کی اہمیت کو نظر انداز کیا گیا جس کی وجہ سے آلودگی، بنیادی سہولیات کا فقدان اور دوسرے سماجی مسائل نے جنم لیا۔ وزیر اعظم نے اس ضمن میں متعلقہ اداروں کو مربوط حکمت عملی وضع کرنے کی ہدایت کی۔ صنعتی ترقی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا 1960 کی دہائی کا پاکستان ایشیا میں بھرپور ترقی کر رہا تھا جس کی وجہ صنعتی ترقی تھی، بدقسمتی سے ہم ایک منفی مائنڈ سیٹ کا شکار ہو گئے اور خطے کے دوسرے ممالک ہم سے آگے نکل گئے ۔ وزیر اعظم نے کہا ملکی ترقی کیلئے صنعتی ترقی ناگزیر ہے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے کلبھوشن کیس میں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر ردعمل میں کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کی جانب سے بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کو بری یا رہا نہ کرنے کے فیصلے کو سراہتے ہیں، کلبھوشن کو بھارت کے سپرد نہ کرنے کا فیصلہ قابل تحسین ہے ۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ بھارتی جاسوس پاکستانی عوام کے خلاف جرائم کا مرتکب ہوا، پاکستان اس کیس میں قانون کے مطابق کارروائی کرے گا۔