واشنگٹن (92 نیوز رپورٹ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان بہت اچھے تعلقات ہیں اور وہ جلد ہی پاکستان کی قیادت سے ملاقات کریں گے ۔ ریاست اوہائیو روانگی سے قبل وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں ٹرمپ نے مختصراً کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان بہت اچھے تعلقات ہیں اور وہ جلد پاکستان کی قیادت سے ملاقات کریں گے لیکن صدر نے یہ نہیں بتایا کہ ان کی یہ ملاقات کب، کہاں اور کس کے ساتھ ہوگی۔ یہ دوسرا موقع ہے کہ صدر ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا ذکر کیا ۔ اس سے قبل صدر نے رواں سال جنوری میں پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پاکستان کی قیادت کے ساتھ ملاقات کرنا چاہتے ہیں جو ان کے بقول جلد ہوسکتی ہے ۔صدر ٹرمپ نے مزید کہا 400 امریکی فوجی شمال مشرقی شام میں بدستور تعینات رہیں گے ۔ انہوں نے کہا چین کے ساتھ تجارتی تنازع میں ایک ممکنہ سمجھوتہ آہستہ آہستہ قریب آتا جا رہا ہے ، نئے تجارتی مذاکرات کیلئے امریکی نمائندے جلد ہی چین جائیں گے ۔ چیئرمین امریکی جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل جوزف ڈنفورڈ نے امریکی اخبار میں شائع خبر کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ شام میں ایک ہزار امریکی فوجیوں کو بدستور تعینات رکھنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔انہو ں نے کہا ہم صدرٹرمپ کی ہدایت پر شام میں متعین فوجیوں کی تعداد کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا ترکی کے ساتھ مل کر مفصل عسکری منصوبہ بندی کی گئی تاکہ ترکی کو شام کی سرحد پر درپیش خطرات سے بچایا جاسکے ۔علاوہ ازیں ایک ٹویٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ 52 سال بعد اب وقت آ گیا ہے کہ امریکہ گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کی حاکمیت اور اقتدار کو تسلیم کر لے ۔ اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے صدر ٹرمپ کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا ہے ۔