واشنگٹن سے روزنامہ 92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے پاکستان کی جزوی فوجی امداد بحال کرتے ہوئے F16 لڑاکا طیاروں کیلئے 12.5 ملین ڈالر کی ٹیکنیکل اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کا باقاعدہ اعلان کر دیا ہے۔ گویا امریکہ کی طرف سے اعلان کردہ امداد کی بحالی اس امر کا بین ثبوت ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا حالیہ دورہ ملکی مفاد کے لئے انتہائی کامیابی کا باعث بنا ہے۔ کسی بھی ملک کے سربراہ حکومت کا کسی دوسرے ملک کا دورہ بے مقصد نہیں ہونا چاہئے جیسا کہ ہمارے ماضی کے بعض ادوار میں امریکہ اور بعض دوسرے مغربی ممالک کے دورے اپنی بے مقصدیت کی وجہ سے کامیاب نہ ہو سکے۔ وزیراعظم عمران خان کا حالیہ دورہ امریکہ اس لحاظ سے بھی بہت اہم ثابت ہوا کہ اس میں نہ صرف مسئلہ کشمیر زیر بحث آیا بلکہ اس کے نتائج سے بھارتی حکمران بھی تلملا اٹھے ہیں۔ ان کی طرف سے اب خطے میں طاقت کا توازن بگڑنے کے شوشے چھوڑے جا رہے ہیں جس کے بارے میںپہلے ہی امریکی محکمہ خارجہ نے وضاحت کر دی ہے کہ پاکستان کی تکنیکی و لاجسٹک امداد کی بحالی سے طاقت کا توازن نہیں بگڑے گا بلکہ امداد کی بحالی امریکی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے لئے مفید ثابت ہو گی۔ امریکہ کی اس وضاحت کے بعد بھارت کی طرف سے اگر کوئی واویلا کیا بھی جاتا ہے تو اس سے پاک امریکہ تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور یہی پاکستان کی کامیاب خارجہ پالیسی کا سب سے بڑا ثبوت بھی ہے۔