اسلام آباد(نیٹ نیوز ) پاکستان نے امریکہ اور طالبان کے مابین ٹوٹے مذاکرات کی بحالی کیلئے کوششیں شروع کردی ہیں۔دفتر خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ پاکستان اس ضمن میں تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے میں ہے ۔اس عہدیدار کاکہنا ہے کہ امریکہ کے مشیرقومی سلامتی جان بولٹن کی برطرفی کا مطلب ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اب بھی افغان امن معاہدے کے خواہشمند ہیں۔جان بولٹن طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے مخالف تھے ۔ذرائع کے مطابق فریقین ایک امن معاہدے کے مسودے پر پہلے ہی پہنچ چکے ہیں تاہم کابل میں حالیہ بم دھماکہ جس میں ایک امریکی فوجی بھی مارا گیا تھا کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں طالبان کے ساتھ کیمپ ڈیوڈ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔ پاکستان جو ابتک ہونے والے مذاکرات کے 9 ادوار میں سہولت کار کا کردار ادا کرتا رہا ہے ،ان مذاکرات کے تعطل پر فکرمند ہے ۔پاکستان اب طالبان کو قائل کررہا ہے کہ وہ تشدد کاراستہ ترک کردیں۔ عہدیدار کے مطابق پاکستان دونوں فریقوں پر زور دے رہا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں ۔اگر ان میں ابھی تک سیزفائر ممکن نہیں تو کم ازکم تشدد کا راستہ ترک کردیں۔