لاہور،شیخوپورہ(سپورٹس رپورٹر،ڈسٹرکٹ رپورٹر، 92نیوزرپورٹ)پاکستانی ہاکی کا ایک اور ’’ستارہ ‘‘ ڈوب گیا،مایہ ناز فل بیک،اولمپیئن نوید عالم انتقال کرگئے ، 48 سالہ نوید عالم بلڈ کینسر میں مبتلا اور لاہور میں شوکت خانم ہسپتال میں زیر علاج تھے ۔ پاکستان ہاکی کے مایہ ناز فل بیک، 1994 عالمی ہاکی کپ گولڈمیڈلسٹ اور 1994 ورلڈ کپ سکواڈ کے کم عُمر ترین پرائیڈ آف پرفارمنس اولمپیئن نوید عالم کینسز کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہارگئے ۔ اولمپین نوید عالم کو چند ہفتے قبل بلڈ کینسر تشخیص ہوا ۔ نوید عالم کی صاحبزادی حاجرہ نے بتایاکہ نوید عالم کی گزشتہ رات پہلی کیموتھراپی ہوئی تھی جس کے بعد ان کی طبیعت بگڑ گئی جس پر آئی سی یو منتقل کیا گیا تاہم وہ خالقِ حقیقی سے جاملے ۔ نوید عالم 1994کے ہاکی ورلڈکپ کی فاتح پاکستان ٹیم کے رکن تھے جب کہ اولمپکس، چیمپئنز ٹرافی اور ایشین گیمز سمیت بے شمار ایونٹس میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔نوید عالم پاکستان، چین اور بنگلہ دیش ہاکی ٹیم کے بھی کوچ رہ چکے تھے ۔ پی ایچ ایف کے ڈائریکٹر ڈومیسٹک کی بھی ذمہ داری ادا کی تھی۔اولمپین نوید عالم 1973 ء کو شیخوپورہ کے علاقہ نبی پورہ میں پید اہوئے ۔ انہوں نے پاکستانی کی نمائندگی کرتے ہوئے 150سے زائد میچ کھیلے ۔ سوگوارخاندان میں بیوہ ،دوبیٹے اور دوبیٹیاں شامل ہیں۔ نوید عالم کو انکے آبائی علاقہ نبی پورہ کے قبرستان میں انکے والد چودھری دین محمد گجر کے پہلو میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپردخاک کردیا گیا ۔ان کی نماز جنازہ شیخوپورہ ہاکی سٹیڈیم گراؤنڈ میں ادا کی گئی۔ نمازجنازہ ممتاز عالم دین قاری محمد رمضان نے پڑھائی جس میں ارکان قومی وصوبائی اسمبلی ، قومی ہاکی ٹیم کے سابق وحاضر کھلاڑیوں ،پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سابق وحاضر عہدیداروں ،سرکاری افسران ، وکلاء ،تاجروں،صحافیوں ،سیاسی مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے ۔ نوید عالم کا جنازہ شیخوپورہ کے چند بڑے جنازوں میں شمار ہورہا تھا۔شہر میں سوگ کا سماں پیدا ہوگیا کئی بازار ،مارکیٹی اور شاپنگ سینٹر بند ہوگئے ۔ مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کیلئے اجتماعی دعا آج صبح 8بجے نبی پورہ اولمپک ویلج میں ادا کی جائیگی۔چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی رانا تنویر حسین نے نوید عالم کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوید عالم قومی ہیرو تھے ۔تحریک انصاف کے صوبائی صدر سینیٹر اعجاز چودھری ،جنرل سیکرٹری علی امتیاز وڑائچ ، ضلعی صدر کنور عمران سعید ، ارکان اسمبلی صوبائی وزیر میاں خالد محمود،خرم اعجاز چٹھہ ،خان شیر اکبر خان ، عمرآفتا ب ڈھلوں،نواز لیگ کے رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف ، چودھری شہباز احمد چھینہ ،(ق) لیگ کے رہنما شکیل عطاء اﷲ ورک ،پیپلزپارٹی کے رہنما منیر قمر واہگہ ، جماعت اسلامی کے رہنما خالد محمود ورک ایڈووکیٹ، ملی مسلم لیگ کے ضلعی صدر چودھری شہزاد علی ورک ،ڈسٹرکٹ بار کے صدر عظمت حسین سدھو، چودھری فیضان خالد ورک اور دیگر سیاسی شخصیات ،ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ محمد اصغر جوئیہ ، وزیر کھیل پنجاب تیمور خان بھٹی اور ڈائریکٹرجنرل سپورٹس پنجاب عدنان ارشد اولکھ ،محکمہ کھیل سندھ کے معاون خصوصی بنگل خان مہر اور سیکرٹری کھیل سید امتیاز علی شاہ نے بھی گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ۔دریں اثنا پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈیئر رخالد سجاد کھوکھر، سیکرٹری جنرل محمد آصف باجوہ، چیئرمین قومی ہاکی سلیکشن کمیٹی،ہیڈ کوچ سمیت پاکستان ہاکی فیملی سے وابستہ افراد، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور پاکستان بیس بال فیڈریشن نے اولمپئن نوید عالم کی وفات پر گہرے غم کا اظہار کیا ہے ۔علاوہ ازیں نوید عالم کے چھوٹے بھائی مبشر احمد چودھری اور بیٹے حذیفہ نوید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ ہسپتال میں نوید عالم کی علاج کے دوران اچانک موت کی فوری طورپر اعلیٰ سطحی تحقیقات کرانے کا اعلان کریں کیونکہ نوید عالم کی جو کیمو تھراپی کی گئی ہے وہ اوور ڈوز تھی اور معائنہ کوئی سینئر ڈاکٹر موجود نہ تھا۔نوید عالم کے کزن ڈی آئی جی چودھری عبدالرب گجراور ہم زلف سابق ڈی آئی جی کیپٹن (ر) عنایت اﷲ فاروقی نے ڈاکٹری رپورٹس کو جب چیک کیا گیا کہ اس میں انکشاف ہوا کہ کیمو تھراپی کی شعاعیں مقررہ وقت سے زیادہ ٹاٹم لگنے کے باعث موت ہوئی ۔