خرطوم (نیٹ نیوز)پاکستانی خاتون اقوام متحدہ پولیس ٹیم کی سربراہ بن گئیں ۔ہیلینا اقبال سعید کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ اقوام متحدہ مشن کے لیے پاکستان سے منتخب ہونے والی پہلی خاتون پولیس افسر ہیں جو اس وقت سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں اقوام متحدہ کی اُس پولیس ٹیم کی سربراہی کر رہی ہیں جو سوڈان کی پولیس کو تربیت فراہم کر رہی ہے ۔ہیلینا اقبال سعید کی کمانڈ میں مختلف ممالک کے پولیس افسران خدمات انجام دے رہے ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کر تے ہوئے انہوں نے بتایاکہ ایک مرد افسر جب گھر پہنچتا ہے تو وہ وردی اتار کر آرام کرتا ہے جبکہ میں وردی اتار کر گھر کے کاموں میں مصروف ہو جاتی ہوں۔ بچے کہتے ہیں کہ مما آرام کر لیں مگر مجھے آرام اور سکون کی عادت ہی نہیں رہی۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس کمشنر کے لیے درخواستیں عالمی طور پر طلب کی گئیں تھیں انھیں انٹرویو کے بعد منتخب کیا گیا۔مزید بتایاکہ جب میں وردی میں آ جا رہی ہوتی تو لوگ مجھے دیکھ کر سیڑھیاں چلتے ہوئے حیرت سے گر جاتے اور کوئی دیوار سے جا ٹکراتا کہ یہ خاتون پولیس کی وردی میں کدھر سے آ گئیں؟ہیلینا اقبال سعید پاکستان سے اقوام متحدہ کے مشن کے لیے منتخب ہونے والی پہلی خاتون کمشنر ہی نہیں بلکہ وہ پاکستان کی پہلی سی ایس ایس خاتون پولیس افسر ہیں۔ انھیں یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ پاکستان کی گریڈ 21 کی پہلی اسسٹنٹ آئی جی پولیس افسر ہیں۔ہیلینا اقبال سعید کے والد قاضی اقبال سعید اور ان کے نانا خان بہادر شاہ زمان وفاقی سیکرٹری رہ چکے ہیں۔