اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)آئی ایم ایف نے کہاہے کہ مالی سال 2023-24 ئتک فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے محصولات 10.5 ٹریلین روپے تک پہنچنے کا امکان ہے ،2020-21 ء میں جاری کھاتوں کا خسارہ مزید کم ہوکر5.49 ارب ڈالررہ جائیگا، تجارتی خسارہ میں کمی اوربرآمدات میں بتدریج اضافہ ہوگا۔ آئی ایم ایف کی پاکستان سے متعلق سٹاف رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران ایف بی آر 5.5 ٹریلین محصولات کا ہدف حاصل کریگا، آئندہ مالی سال ایف بی آر کے محصولات 7 ٹریلین ، مالی سال 2021-22 ئمیں8.3 ٹریلین اور مالی سال2022-23 میں ایف بی آر 9.48 ٹریلین محصولات حاصل کریگا۔ رپورٹ کے مطابق جاری مالی سال میں مجموعی محصولات 7.165 ٹریلین، 2020-21ئمیں 8.3 ٹریلین، 2022-23 ء میں 12.12 اور2023-24 ئمیں 13.37 ٹریلین روپے تک پہنچ جائیں گے ۔رپورٹ کے مطابق پاکستان اصلاحات اورپالیسی اقدامات جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہے جسکے نتیجے میں ٹیکس جمع کرنے میں نمایاں اضافہ ہوگا۔رپورٹ میں معیشت کی بہتری اورٹیکس اصلاحات کی تعریف کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ملک میں اسوقت ٹیکس ریٹرن جمع کرانیوالوں کی تعداد 1.5 ملین سے کم ہے ، اس تناظر میں کئے جانیوالے اقدامات میں ٹیکس وصولی کے نظام ، ٹیکس میں وسعت اورٹیکس کی شرح کو کم کرنے پرتوجہ مرکوز کی جارہی ہے ۔