پاکستانی کرکٹ ٹیم کو آسٹریلیا میں برسبین ٹیسٹ کے بعد ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں بھی بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ دنیائے کرکٹ کی 142 سالہ ٹیسٹ تاریخ میں پاکستان آسٹریلیا میں لگاتار 14 ٹیسٹ ہار کردنیا کی مسلسل ہارنے والی پہلی ٹیم بن گئی ۔ پاکستان نے 1995 ء میں سڈنی میں کھیلے گئے میچ میں 74 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کے بعد پاکستان کا آسٹریلین ٹیم کو ہوم گرائونڈ پر ہرانے کا خواب خواب ہی چلا آ رہا ہے۔ پاکستان کے ٹیسٹ کپتان اظہر علی نے آسٹریلیا میں پاکستانی ٹیم کی بائولنگ بیٹنگ اور فیلڈنگ کے تینوں شعبوں میں ناکامی کا اعتراف کیا ہے جو پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی کے علاوہ وزیراعظم عمران خان کے لئے اس لحاظ سے بھی ہزیمت کا باعث ہے کیونکہ وزیراعظم پاکستان کو کرکٹ میں کھویا ہوا مقام دلانے کے عزم کا متعدد بار نہ صرف اعادہ کر چکے ہیںبلکہ ان کی خصوصی دلچسپی کے بعدہی پی سی بی نے کرکٹ کی بہتری کے لئے اہم عہدوں پر تبدیلیاں بھی کی تھیں۔ وزیراعظم کی ہدایت پر جب مصباح الحق کو چیف سلیکٹر مقرر کیا گیا تو اس وقت بعض حلقے کرکٹ کے نئے ڈھانچے اور طریقہ کار کے متعلق شکوک کا اظہار کر رہے تھے۔ اب آسٹریلیا میں شرمناک شکست کے بعد ان شکوک و شبہات کی تائید ہو رہی ہے۔ بہتر ہو گا وزیراعظم کرکٹ میں میرٹ اور شفافیت کو رہنمااصول بناتے ہوئے انتظامی عہدوں پر تقرریوں اور ٹیم میں کھلاڑیوں کی سلیکشن میں میرٹ اور صلاحیت کو یقینی بنائیں تاکہ پاکستان کرکٹ کو مسلسل ناکامیوں کے بھنور سے نکالا جا سکے۔