اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی،صباح نیوز) پاکستان نے امریکہ طالبان معاہدے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کی تسلسل سے حمایت کرتے آئے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اس عمل کیلئے سہولت کاری اور ابتک کی پیشرفت کا حصہ رہا ہے ۔ہم 29فروری کو معاہدے پر دستخطوں کے منتظر ہیں۔اس معاہدے سے افغانوں کے مابین مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی۔ہمیں امید ہے افغان فریقین اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھائینگے ۔افغانستان اور خطے میں دیرپا امن و استحکام کیلئے سیاسی سیٹلمنٹ کریں گی۔پاکستان پرامن، مستحکم، متحد، جمہوری اور خوشحال کیلئے حمایت کا اعادہ کرتا ہے ۔ایسا افغانستان جس کے اندر بھی امن ہو اور ہمسایوں کے ساتھ بھی امن ہو۔افغانستان میں دیرپا امن کیلئے بین الاقوامی برادری کی کوششوں کے منتظر ہیں۔افغانستان کے اندر ایسا ماحول چاہتے ہیں جس میں افغان مہاجرین کی باوقار واپسی ممکن ہو۔ دوسری جانب عائشہ فاروقی نے کہا کہ پاکستان کو دنیا کے کئی حصوں میں اسلاموفوبیا، زینوفوبیا اور نسلی نفرت کی بڑھتی ہوئی لہر پر تشویش ہے انہوں نے جرمنی میں حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان گھنائونے حملوں سے کئی معصوم اپنی جان گنوا بیٹھے اور بہت سے زخمی ہیں، دکھ کی اس گھڑی میں پاکستان جرمنی کے ساتھ کھڑا ہے جبکہ اس حملے میں ترک شہریوں کی جانیں جانے پر ترکی کے ساتھ بھی تعزیت کرتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ان حملوں سے واضح ہوتا ہے کہ انتہا پسندی کی کوئی نسل، علاقہ یا قومیت نہیں، نفرت کی آئیڈیالوجی کو ختم کرنے کیلئے مل کر کوششوں کی ضرورت کا اعادہ کرتے ہیں، نفرت پر مبنی جرائم کی وجوہات کو بھی ختم کرنا ہوگا۔