پارلیمانی اسمبلی برائے اقتصادی تعاون تنظیم(پائیکو) کی اسلام آباد میں ہونے والی دوسری جنرل کانفرنس کے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فلسطین اور کشمیر کے مظلوم عوام کیخلاف انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ پائیکو نے،جس میں پاکستان‘افغانستان‘ ایران ‘ تاجکستان ‘ ترکی‘ ترکمانستان اور ازبکستان شامل ہیں‘ پاکستان کے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو دو سال کے لئے چیئرمین منتخب کر لیا۔ بلا شبہ پائیکو کانفرنس کا انعقاد اس امر کا واضح اظہار ہے کہ مظلوم کشمیریوں اور فلسطینیوں کے خلاف ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو عالمی سطح پر طشت از بام کر نے کے لئے خطے کے ممالک کے درمیان قریبی رابطہ اورتعاون نہایت ضروری ہے۔کانفرنس نے نا صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی بلکہ پائیکو سیکرٹریٹ کے قیام کے لئے عمومی فنڈ بھی قائم کر دیا گیا ہے، جس سے پائیکو کے رکن ملکوں کے درمیان تجارت و سیاحت کے فروغ کے ساتھ ساتھ ثقافتی تعاون اور علاقائی ترقی کے نئے راستے بھی تلاش کئے جا سکیں گے۔ فلسطین اور کشمیر سمیت دنیا کے کئی ملکوں میں مسلمانوں کو مظالم و مصائب کا سامنا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلامی ممالک کے درمیا ن دفاعی،تجارتی اوراقتصادی تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے ۔ پائیکو جیسی باہمی تعاون کی تنظیموں کے ذریعے عالم اسلام کو درپیش مسائل کا نہ صرف جائزہ لیا جائے بلکہ ان مسائل کو عالمی فورموں میں اٹھایا جائے تاکہ انکے فوری حل کی راہ ہموار ہو سکے۔