نیویارک(ویب ڈیسک)میک گل یونیورسٹی، یارک یونیورسٹی اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن کے سائنسدانوں نے ایک ایسا سیارہ دریافت کیا ہے جہاں بارش میں پانی نہیں بلکہ پتھریلی چٹانیں برستی ہیں اس آتش فشانی سیارے میں خطرناک اور طوفانی ہوائیں5000 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی ہیں۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ 2۔141 بی نامی اس آتش فشانی سیارے میں چٹانوں کی بارش ہوتی ہے۔یہ سیارہ اپنے میزبان ستارے کے بہت زیادہ قریب واقع ہے اور اس کا دوتہائی حصہ آگ برساتی روشنی کی زد میں جبکہ اس کا تاریک حصہ سرد رہتا ہے۔