اسلام آباد (سپیشل رپورٹر) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ سندھ حکومت کی بلاوجہ چھیڑ چھاڑ کا کوئی ارادہ نہیں ، پختونستان کے بعد سندھو دیش کی باتیں کرنے والے بھی پٹ جائیں گے ، ملکی بقاء وفاقی سوچ میں ہے ، آئین کا احترام تھا اور رہے گا،اپوزیشن پروڈکشن آرڈر پر عدالت جانا چاہتی ہے تو جائے ۔ انہوںنے ایوان زیریںمیںاظہار خیال کرتے ہوئے کہا سندھ سے متعلق کسی کے ذہن میں تشویش نہیں ہونی چاہیے ، سندھ اس ملک کی اکائی ہے ،حکومت کی طرف سے پالیسی بیان دے رہا ہوں کہ آئین کا احترام تھا، ہے اور رہے گا، صوبائی خودمختاری پر آنچ نہیں آنے دینگے ۔وزیر خارجہ نے بلاول کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کے سیاسی سفر کی شروعات ہیں، آپ کی جانب سے کسی دباؤ یا جذبات میں بہہ کر سندھو دیش یا پختونستان کی بات کرنا مناسب نہیں ، آپ کی حب الوطنی پر شک نہیں ہے لیکن سیاسی دباؤ میں آکر اس طرح کی بات کرنا آپ کو زیب نہیں دیتا۔ اسد عمر نے نکتہ اعتراضپر کہا آصف زرداری نے گزشتہ اجلاس میںمہاجروںکے حوالے سے جو بات کی اس کی درستی کرنا چاہتا ہوں، مہاجروںکا پاکستان بنانے میںاہم کردار تھا، ہمیں ان لوگوں کا قرض نہیں بھولنا چاہیے ۔ خورشید شاہ نے کہا ملک سب نے ملکر بنایا ، پاکستان ایک گلدستہ ہے لیکن اس کو منتشر کون کررہا ہے ،ہم حکومت کے خلاف ضرور ہیں مگر پارلیمنٹ توڑنے کے حق میں نہیں ۔ پرویز اشرف نے کہا زرداری نے مہاجروں سے متعلق بیان نہیں دیا، وہ پارلیمنٹ میں آ کر اس کی وضاحت کرنا چاہتے ہیں ۔ ادھر اجلاس کے دوران پروڈکشن آرڈر کے بارے میں عدالت عظمیٰ کا 18برس پرانا فیصلہ سپیکر کے سپرد کر دیا گیا۔ خواجہ آصف نے عدالتی فیصلہ پڑھتے ہوئے بتایا کہ جسٹس آصف سعید اور جسٹس خلجی بھی اس بینچ میں شامل تھے ، سپیکر ہمارا مطالبہ تسلیم نہیں کر رہے ،پارلیمنٹمیںمسائل حل نہ ہوئے تو الیکشن کمیشن ارکان کے تقرر اور پروڈکشن آرڈر کے معاملات پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے پر مجبور ہونگے ۔انہوںنے کہا یہ تبدیلی تو نہ ہوئی ، یہ تو ہمارے قدموں کے نشان پر چلتے ہیں ، اب تو بقول آپ کے چور جا چکے ہیں اور حاجی آ گئے ہیں ، کرپشن کا میٹر بند ہو گیا،چوریاںرکی ہوئی ہیںتو حکومت کنگلی کیوںہو گئی؟کرپشن کے پیسے کدھر گئے ؟ لوگ مر رہے ہیں، ایک نعرہ جو حکومت نے لگا یا تھاان میں سے کوئی بھی پورا ہواہو تو بتا دیں ۔ دریںاثنائاپوزیشن ارکان پارلیمنٹ سے قانون سازی کے بجائے صدارتی آرڈیننسز کے اجرا کے خلاف واک آئوٹ کر گئے ۔ ایوان میںحکومت کی طرف سے تعزیرات پاکستان ترمیمی آرڈیننس ، فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی، قومی ادارہ برائے انسداد دہشتگردی اور نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ سے متعلق آرڈیننسز پیش کیے گئے ۔ایوان نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آرڈیننس میں 120دن توسیع کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی ۔ایوان کو وقفہ سوالات میںبتایا گیا کہ بجلی کے غیر قانونی کنکشن ختم کرنے اور بجلی چوری پر قابو پانے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں،پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلیٰ نے ٹاسک فورس بھی تشکیل دی جبکہ صحت کارڈ کی فراہمی کا سلسلہ بھی شروع کردیا گیا ہے ۔ این این آئی کے مطابق علی محمد خان نے کہا صحافیوں کی بات کابینہ اجلاس میں رکھوں گا اور میڈیا کی نمائندگی کرونگا ۔ایوان میںبھارتی فائرنگ سے شہید ہونیوالے افراد ، کرکٹر عبدالقادر مرحوم اور اداکار عابد علی مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ کی گئی ۔ قبل ازیں ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میںاسمبلی کا موجودہ اجلاس 20 ستمبر تک جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔