مکرمی !جمہوری ممالک میں ادارے اور عوام مضبوط ہوں تو ملک ترقی کی شاہراہ پر چلتے ہیں۔ترقی کا پیمانہ ناپنے کے لئے ضروری ہے کہ اس ملک کے لوگوں کے سیاسی و اخلاقی رویوں کو دیکھا جائے۔اگر تو عوام کی اخلاقی اقدار مضبوط وتوانا ہیں تواس کا مطلب ہے کہ اس ملک کے لوگوں کی سیاسی اپروچ اور معاشی حالت بہتر ہے وگرنہ ایسی قوم کو مزید پختگی کی ضرورت ہوگی۔کیا آپ کا سوشل میڈیا سیل صرف سیاست اور سیاسی دائو پیچ کے لیے ہی ہے۔کیا اس کا کام صرف لوگوں کو بغاوت پر اکسانے کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔چلئے چھوڑیے انہیں بھی،کیا آپ کے پاس موبائل نہیں ہے،کیا آپ کے اردگرد ایک فوج ظفر موج بغیر سیل فون کے ہی جمع رہتی ہے۔کیا ان سب کے موبائل صرف ملک میں ہونے والے منفی رویوں کو ہی دکھانے کے لئے ہیں۔پاکستان کی اگر بات کی جائے تو افسوس سے لکھنا پڑتا ہے کہ ہم شروع دن سے ہی سیاسی رویوں میں پختگی پیدا کرنے سے قاصر رہے ہیں، پاکستانی عوام اور سیاستدانوں کو اخلاقی اور سیاسی رویوں میں بہتری لانے اور پروان چڑھانے کی کس حد تک ضرورت ہے۔ (مرادعلی شاہدؔ دوحہ قطر)