لاہور(انور حسین سمرائ)کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ملک بھر میں لاک ڈائون جاری ہے لیکن کمرشل و اسلامی بینکوں نے چار دن بعد سٹیٹ بینک کی ہدایات پر 50 فیصد برانچیں بند کرنے پر عمل کیا، اس تاخیر کی وجہ سے شہر کے 2 بینکوں میں پبلک ڈیلنگ کی وجہ سے کرونا کے کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں ۔ سٹیٹ بینک کی ہدایات کے باجود 60فیصد بینکوں کے اے ٹی ایم کیبنز میں سینیٹائزر موجود نہیں ۔ ذرائع کے مطابق لاک ڈائون کے باوجود ملک بھر میں بینکوں کی 15500 برانچوں کو بند نہ کیا گیا۔ ایک سینئر بینکر نے بتایا کہ کرونا وائرس کی وبا کو روکنے کیلئے کر سٹیٹ بینک نے ہدایات جاری کی ہیں جن کے تحت بینک کے تمام عملے کو دوران کام ماسک، دستانے پہنناہونگے ، تمام کائونٹرز اور اے ٹی ایمز پر بھی سینیٹائزر رکھے جائینگے ۔ بینک کے اندر تمام دروازوں اور ان پر لگے ہینڈلز کو ہر گھنٹے کے بعدکلورین کے محلول سے صاف کیا جائے ۔ایک سینئر بینکر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بینکوں کے 50فیصد اہلکار ماسک، 10فیصد دستانے استعمال کرتے ہیں جبکہ 50فیصد اے ٹی ایمز پرسینیٹائزر رکھا گیا جو رات کے وقت چوری ہونے کی شکایات ہیں۔ لاک ڈائون کی وجہ سے بینکوں میں پبلک ڈیلنگ30 فیصد رہ گئی ہے ۔لاہور کے 2بینکوں میں کیشن ہینڈل کرنیوالے اہلکاروں میں کرونا ہوچکا ہے ، ایک بینک مال روڑ پر، دوسرا سرکلر روڈ پر ہے ، خدشہ ہے کہ وائرس نوٹوں کے ذریعے منتقل ہوا ۔ کیش کائونٹرز پر اہلکار دستانے لگاتار استعمال نہیں کرسکتے کیونکہ دستانے پہن کر جعلی کرنسی نوٹ کو پکڑا نہیں جاسکتا ۔ ایک نجی بینک کے بینکر نے بتایا کہ ملک بھر میں بینکوں میں 5لاکھ سے زائد افراد کام کرتے ہیں ۔ تمام بینکوں کو بند کرکے بھی بینکنگ کا کاروبار جاری رکھا جاسکتا ہے کیونکہ ہر بینک میں آن لائن بینکنگ، فنڈز ٹرانسفر اور یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی کی سہولیات میسر ہیں جن سے صارفین گھر بیٹھے استفاد کرسکتے ہیں۔ ً 80 فیصدبرانچوں میں اے ٹیم ایم سے فائدہ لیا جاسکتا ہے ۔ جب تمام کاروبار بند ہیں تو عام بینکنگ کی کوئی ضرورت نہیں۔ بینکوں پر پبلک ڈیلنگ اور کیش کا کاروبارکرونا کے پھیلائو کا بڑا ذریعہ رپورٹ ہوچکا ہے ۔ ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ انکے بینک کی 50فیصد برانچیں پیر کو بند کرنے حکم دیا ہے لیکن سٹاف کو ملحقہ برانچوں میں حاضری کا حکم دیا گیا ہے ۔سٹیٹ بینک کے ترجمان عابد قمر نے رابط کرنے پر بتایا کہ تمام بینکوں کو کرونا سے بچائو کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ صارفین آن لائن بینکنگ کا استعمال کریں جس کی فیس کو بھی ختم کردیا گیا ۔ بینکوں جن برانچوں کو بند کرنا چاہیں کرسکتے ہیں ۔