پاک بھارت کشیدگی کے باعث پاکستانی فضا میں پروازوں کے چار روزہ تعطل کے بعد اسلام آباد، کراچی، پشاور اور کوئٹہ سے ہفتہ کے روز سے پی آئی اے اور دیگر غیر ملکی پروازوں کو اجازت دیئے جانے پر وزیراعظم نے پی آئی اے کو ہدایات جاری کی ہیں کہ اس دوران سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں پھنسے ہوئے ہزاروں مسافروں کو اولین ترجیح دی جائے اور ان کی جلداز جلد وطن واپسی کو ممکن بنایا جائے۔ تاہم یہ امر باعث تشویش ہے کہ بینکاک، کوالالمپور اور بیجنگ کے لیے پی آئی اے پروازوں کا تعطل ابھی تک برقرار ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ ان ممالک کے لیے بھی پروازیں شروع کی جائیں اور وہاں سے بھی پاکستانی مسافروں کی جلد وطن واپسی کو ممکن بنایا جائے۔ اس میں شبہ نہیں کہ پروازوں میں تعطل پاک بھارت کشیدگی کے باعث اچانک نمودار ہوا جس کی وجہ سے پاکستان کو فوری طور پر اپنی فضائی حدود ملکی و غیر ملکی پروازوں کے لیے اچانک بند کرنا پڑیں تاکہ فضائی مسافروں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ اب جبکہ حالات تیزی سے معمول پر آ رہے ہیں تو اس کے پیش نظر پی آئی اے کے لیے ضروری ہے کہ وہ دوبارہ آپریشنل ہونے کے بعد خلیجی ممالک اور دیگر ملکوں میں متاثرہ پاکستانی مسافروں کے لیے پروازوں کی تعداد میں اضافہ کرے تاکہ چار روزہ تعطل کی وجہ سے جن مسافروں کو انتظار کی زحمت اٹھانا پڑی اس کا کچھ نہ کچھ مداوا کیا جا سکے۔