اسلام آباد(خبر نگار)عدالت عظمیٰ میں اسلام آباد ویسٹ مینجمنٹ اینڈ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے آئندہ سماعت پر سی ڈی اے اور میو نسپل کارپوریشن سے ویسٹ مینجمنٹ اور سیوریج واٹر ٹریٹمنٹ پراجیکٹس پر پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔ دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے قائم مقام چیئرمین عامر احمد علی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میونسپل کارپوریشن کی پلاسٹک بیگ پر پابندی کے اقدام کو سراہتے ہیں، سی ڈی اے کیلئے مستقل لیڈر شپ ہونی چاہیے ۔ جسٹس عمرعطائبندیال کی سربراہی میں جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل دو 2رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو سیکرٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے ۔ جسٹس عمر عطا ئبندیال نے کہاکہ وفاقی دارالحکومت ماسٹر پلان کمیشن نے ویسٹ مینجمنٹ پلانٹس پر کوئی تجاویز دیں اور نہ کوئی پالیسی ہے ۔ یہ مقدمہ راول جھیل کے گرد گندگی کے معاملہ پر شروع ہوا، اسلام آباد کے اندراور اطراف میں آلودگی اور گندگی کے خاتمہ کی کوئی پالیسی یا ویژن نہیں، اسلام آباد کو صفائی ستھرائی میں باقی ملک کیلئے مثال ہونا چاہیے ۔سیکرٹری داخلہ نے کہاکہ اسلام آباد کے ماسٹر پلان میں تبدیلی کا معاملہ نئی حکومت کے ایجنڈے پر ہے ۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ نظام وضع کرکے لوگوں سے ٹیکس بھی لیں۔کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی گئی۔ عدالت عظمیٰ نے صوبائی ممبر سندھ اسمبلی معظم علی خان کی نااہلی سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ۔معظم علی خان حلقہ پی ایس 11 لاڑکانہ 2 سے گرانٹ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے ) کے ٹکٹ پر ممبر سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے ۔