پشاور(سٹاف رپورٹر، خبرنگار) پشاور میں افغان مارکیٹ تنازع میں پھر شدت آ گئی ہے ،گزشتہ روز ضلعی انتظامیہ نے عدالتی احکامات کی روشنی میں آپریشن کرکے 6کنال 6مرلے اراضی واگزار کراکے مارکیٹ سے افغانستان کا پرچم اتار دیا تھا ، تاہم پاکستان میں متعین افغانستان کے سفیر شکر اللہ عاطف مشال نے گزشتہ روزافغان مارکیٹ پر دوبارہ افغانستان کا پرچم لہرادیا اور دھمکی دی کہ مارکیٹ سے افغانستان کا پرچم اتارا گیا تو پشاور میں افغان قونصلیٹ بندکردیں گے ۔متعلقہ پٹواری کے مطابق مذکورہ اراضی میں سے 3کنال کی ڈگری افغان حکومت کے پاس ہے جبکہ باقی 126مرلے ان کے پاس قبضہ تھا جس کا کرایہ بھی افغان حکومت وصول کررہی تھی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افغان سفیر کا کہنا تھا کہ مارکیٹ افغان حکومت کی ملکیت ہے اس لئے اس کا نام بھی افغان مارکیٹ ہے ، ہر ملک کے پرچم کا احترام کیا جاتا ہے ۔پولیس نے رات کی تاریکی میں آپریشن کرکے پرچم اتارا جو حساس مسئلہ ہے ، اس کیلئے قوانین موجود ہیں کہ کس طرح کسی ملک کا پرچم اتارا جاسکتا ہے ، پاکستانی حکومت کے ساتھ مسئلے کو اٹھایا گیا ہے اور اس پر بات چیت جاری ہے ۔ دوسری جانب پشاورہائیکورٹ نے افغان مارکیٹ کی ملکیت سے متعلق توہین عدالت کیس میں علاقہ ایس ایچ او کی نگرانی میں 3دن کے اندرمتعلقہ دکانداروں کو دکانوں سے سامان لے جانے کے احکامات جاری کئے ہیں ،کیس کی سماعت چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس نعیم انور نے کی۔ افتخار عابدی نے افغان مارکیٹ کی ملکیت میں عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے پر ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا،دوران سماعت ڈپٹی کمشنر نے عدالت کوبتایاکہ عدالت کے حکم پر مارکیٹ واگزار کرکے چابیاں پٹیشنر کے حوالے کردی ہیں،دلائل سننے کے بعدعدالت نے کیس نمٹادیا۔