پشاور(نیوز رپورٹر)اپوزیشن ارکان خیبر پختونخوا اسمبلی کاوزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاجی کیمپ دوسرے روز بھی جاری رہا۔ احتجاج کے دوران متعدد ممبران صوبائی اسمبلی نے اپنے استعفے پیش کئے ،جے یو آئی کے ممبر صوبائی اسمبلی ظفر اعظم اور میجر ریٹائرڈ شاداد خان کی جانب سے استعفے جے یو آئی خیبر پختونخوا کے ترجمان جلیل جان کو پیش کئے جبکہ پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی احمد کریم کنڈی نے بھی اپنا استعفیٰ پارٹی کو پیش کیا، احتجاجی کیمپ میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر غلام بلور اور پاکستان مسلم لیگ کے صوبائی صدر امیرمقام اور دیگر نے بھی شرکت کی۔ احتجاجی کیمپ سے خطاب میں مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر امیر مقام اور عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما غلا م احمد بلو ر کا کہنا تھا کہ نالائق لوگ ملک پر مسلط ہیں۔این آر او نہیں دونگا ایک رٹی تقریر ہے ان سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ ان سے کس نے این آر اومانگا ہے ؟۔احتجاجی کیمپ سے پارلیمانی لیڈرز سمیت ممبران صوبائی اسمبلی نے بھی خطاب کیا ۔اپوزیشن رکن نگہت اورکزئی نے سی ایم ہاؤس روڈ پر دھرنا بھی دیا ۔ نگہت اورکزئی کا کہنا تھا کہ ہمیں پیچھے دھکیلنے کی کوشش کی گئی تو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے روڈ پر احتجاجی دھرنا دینگے تاہم اپوزیشن کے دیگر ممبران نے نگہت اورکزئی کو منا کر احتجاجی کیمپ میں لایا،احتجاج کے دوران اور نگہت اورکزئی اور اے این پی کے کارکنوں نے رقص بھی کیا،نگہت اورکزئی سیٹیاں بھی بجا تی رہیں۔ارکان اسمبلی ناچتے ہوئے روڈ پر آگئے ،وزیراعلیٰ ہائوس پشاور کے سامنے روڈ کچھ دیر کے لئے بند رکھا ، سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے اپوزیشن کے لئے دوپہر کے کھانے کا انتظام بھی کیا تھا اور مظاہرین کے لئے دوپہر کا کھانا بھجوایا ۔