پشاور(سٹاف رپورٹر) فاٹا انٹرم ریگولیشن آئین اور قانون کے متصادم ہے ، پشاورہائی کورٹ نے تفصیلی فیصلہ جا ری کر دیا ۔ تفصیلی فیصلہ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ وقار احمد سیٹھ نے تحریر کیا ہے ۔فیصلے کے مطابق ڈپٹی کمشنر کا عدالتی اختیارات استعمال کرنا غیرقانونی ہے ،فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ سابق فاٹا میں جرگہ سسٹم بھی غیرقانونی ہے جبکہ فاٹا میں فوجداری اور دیوانی مقدمات کیلئے قومی جرگہ کو بھی غیرقانونی قراردیا گیا ہے ، تفصیلی فیصلے کے مطابق فوجداری اور دیوانی مقدمات کے فیصلوں کیلئے ججز کی تعیناتی ضروری ہے ، انتظامیہ کے اختیارات علیحدہ کرنے میں وقت لگے گا اس ضمن میں حکومت کو ایک ماہ کا وقت دیا گیا ہے ،25 ویں آئینی ترمیم میں وفاقی اور صوبائی حکومت بھی فاٹا اور پاٹا میں ملکی قوانین کے نفاذ کا موقف اپنا چکی ہے ،تفصیلی فیصلے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فاٹا اور پاٹا میں انتظامیہ کو عدالتی اختیارات کے استعمال کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔