پشاور(تیمورخان) پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کے ساتھ آنے والے سندھ پولیس کے اہلکاروں اور سپیشل سکیورٹی گارڈز پر مشتمل یونٹ کو غیر قانونی طریقے سے اراکین صوبائی اسمبلی کیلئے مختص ہاسٹل میں کمرے الاٹ کئے گئے جبکہ ان میں سے متعدد کوآفیسرز میس میں ٹھہرایا گیا۔بلاول بھٹو زرداری جمعہ کے روز پشاور آئے تھے ۔ذرائع کے مطابق سو سے زائد اہلکاروں کو غیر قانونی طریقے سے پشاور کے ایم پی اے ہاسٹل میں ٹھہرایاگیا جنہیں بلاک ای میں بڑا ہال جبکہ بلاک سی میں ایک درجن سے زائد کمرے کئے گئے تھے اور ان کیلئے کھانے کا انتظام بھی کیا گیا تھا ۔ ہاسٹل کے نگران شبیر نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ سیکرٹری اسمبلی کے پاس اختیار ہوتا ہے کہ وہ دو روز تک کمرے الاٹ کرے اس سے زیادہ کا انکے پاس بھی اختیار نہیں ، جن سکیورٹی گارڈز کو ٹھہرایا گیا تھا ان سے پیسے وصول نہیں کئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ کس کے کہنے پر کمرے الاٹ ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے سابق سپیکر اور خاتون رکن اسمبلی نے ہی سکیورٹی گارڈز کو ایم پی اے ہاسٹل میں ٹھہرانے کا بندوبست کیا ہے اور انہوں نے ہی سیکرٹری سے اس کی اجازت لی تھی،سیکرٹری خیبر پختونخوا اسمبلی نصر اﷲ کا موقف جاننے کیلئے کئی بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم ان سے رابطہ ہوسکا اور نہ ہی انہوں نے پیغام کا جواب دیا۔